ہوٹل پر بیٹھے ایک شخص نے دوسرے سے کہا یہ ہوٹل پر کام کرنے والا بچہ اتنا بیوقوف ہے کہ میں پانچ سو اور 50 کا نوٹ رکھوں گا تو یہ پچاس کا نوٹ ہی اٹھاۓ گا اور ساتھ ہی بچے کو آواز دی اور دو نوٹ سامنے رکھتے ہوئے بولا ان میں سے زیادہ پیسوں والا نوٹ اٹھا لو بچے نے پچاس کا نوٹ اٹھا لیا دونوں نے قہقہہ لگایا اور بچہ واپس اپنے کام میں لگ گیا پاس بیٹھے شخص نے ان دونوں کے جانے کے بعد بچے کو بلایا اور پوچھا تم اتنے بڑے ہو گے ہو تم کو پچاس اور پانچ سو کے نوٹ میں فرق کا نہیں پتا یہ سن کر بچہ مسکرایا اور بولا یہ آدمی اکثر کسی نا کسی دوست کو میری بیوقوفی دیکھا کر انجوائے کرنے کے لیے یہ کام کرتا ہے اور میں پچاس کا نوٹ اٹھا لیتا ہوں وہ خوش ہو جاتے ہیں اور مجھے پچاس روپے مل جاتے ہیں جس دن میں نے پانچ سو اٹھا لیا اس دن یہ کھیل بھی ختم ہو جاے گا اور میری آمدنی بھ

عورت کی لمبی زبان کا شکوہ سبھی کرتے ہیں
مگرکوئی گونگی عورت سے شادی بھی نہیں کرتا 🙂
میرا دل چاہتا ہے ٹیلی فون اور فاسٹ میڈیا کے اس دور میں کوئی مجھے خوبصورت سے خطوط لکھے... ❤️😍
اس نے آنا ہی گوارہ نہ کیا ورنہ..
میں راستہ بچھا کے لایا تھا ۔۔!
قیامت کے روز میری اس چُپ
کا ماجرا......
کچھ نہ کچھ تم سے بھی
پوچھا جائے گا.....!!!
کبھی کبھی ہمیں وفا کرنے کے باوجود بھی ایسا طعنہ ملتا ہے کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے کہ اس لفظ کو ہماری ذات پر استعمال کیا جائے گا……!!!
عجیب لوگ ہیں، زندہ ہیں آج تک
جن کو مرے ہوئے بھی زمانے گزر گئے
اتنی خاموشی اچھی نہیں جناب
کچھ بات کیجئے کچھ درد دیجئے
مجھ سے بچتے رہو پارساؤ
تمہیں چھو نہ لیں میری خرابیاں🖤
دو چار ہی تو ہیں دنیا میں خوشنما چہرے
اک سخی کا,اک مخلص کا,اک تیرا ,اک میرا
اس طرح بھی یاد نہ آ مجھ کو
اتنے بھی آنسو نہیں ہیں میرے پاس
اے اللہ۔۔! اے الرحمن۔۔۔!! اے الرحیم۔۔۔!!
اے کون و مکاں کے مالک۔۔۔!!
اے دونوں جہاں کے خالق۔۔۔!!
ہم گناہ گار ہیں، سیاہ کار ہیں، خطاکار ہیں، بدکار ہیں
پر میرے مالک تیرے بندے ہیں تجھ سے مانگتے ہیں تیرے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں تجھ سے امیدیں لگاتے ہیں بے شک تو معاف کرنے والا ھے تو ہی معاف کرے گا۔۔
یااللہ۔۔! تیرا خزانہ بہت وسیع ھے میرے مالک تیرے خزانے میں کسی چیز کی کمی نہیں
اے اللہ ہمیں عطا کر اپنے خزانوں میں سے
معافی، بخشش، رحمتیں، برکتیں، آسانیاں، عبادت، مہربانی، شکرگزاری، پرہیزگاری، مثبت سوچ، محنت، کفالت اولاد، کفالت والدین، کفالت ضرورت مند، مدگار ہاتھ
بے شک تو عطا کرنے والا ھے یااللہ اپنے خزانہ غیب میں سے ہمیں یہ سب عطا کر۔۔۔ آمین
تم کو میں بتلاؤں جنوں کی حد کیسے،
میں نے خود کو خود پر ہنستے دیکھا ہے..

اچھا ہوا جو آپ کی پہچان ہو گی
اچھا کیا جو آپ نے اچھا نہیں کیا
کرے گا کون تری دیکھ بھال، روئے گا
تو میرے بعد مرے خوش جمال روئے گا
میں مسکرا کے کوئی شعر کہوں گا دیکھو
وہ ایک شخص کہے گا، کمال، روئے گا
بخت کے تخت سے یکلخت.... اتارا ہوا شخص
تُو نے دیکھا ہے کبھی جیت کے ہارا ہوا شخص
ہم تو مقتل میں بھی آتے ہیں بصد شوق و نیاز
جیسے آتا ہے....... محبت سے پکارا ہوا شخص
مسافر کے سفر کی صعوبتیں اس کے چہرے پر بہت کچھ لکھ جاتی ہیں۔گزرا ہوا زمانہ چہرے پر جُھریوں کی شکل میں موجود رہتا ہے۔آنکھوں سے بہنے والے آنسو‘ رخساروں پر بہت کچھ مُرتسم کر جاتے ہیں۔چہرہ آئینہ ہے انسان کے باطن کا۔دل کی بات‘دل کا حال چہرے پر ضرور نمایاں ہوتا ہے۔محتاج کا چہرہ اور ہے اور سخی کا اور !
یار مت دیکھ یوں تجسس سے
ایک جنگل کا راستہ ہوں میں۔۔!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain