نبھا رہا ہوں میں زندگی سے، ہزار دکھ ہیں
مجھے جو پتھر بنا گئے تین چار دکھ ہیں
خوشی تمہارے ہی ساتھ تھی سو نہیں میسر
کہ بعد تیرے تو ہر طرف میرے یار دکھ ہیں __!

چھوڑ وضاحتیں مختصر کرتے ہیں
مجبوریاں ۔تب آتی ہیں ۔
جب دل بھرتے ہیں....🔥
ہم نے دھڑکن دھڑکن کر کے
دل تیرے دل سے جوڑ لیا
آنکھوں میں آنکھیں پڑھ پڑھ کے
تجھے ورد بنا کر یاد کیا
تجھے پیار کیا تو
تو ہی بتا ہم نے کیا کوئی جرم کیا
اور جرم کیا ہے تو یہ بھی بتا میرے
جرم کے جرم کی کیا ہے سزا
تمہیں ہم سے بڑھ کر دنیا
دنیا تمہیں ہم سے بڑھ کر
ہم کو تم سے بڑھ کر
کوئی جان سے پیارا نا ہو گا..
بول کفارہ کیا ہو گا
اور جب میں__خاک نشیں ہو جاؤں
تو تم تنہا میری قبر پر سپارے پڑھنا
کوئی اور سانحہ منتظر تو نہیں میرا
میری بائیں آنکھ کا پھڑ پھڑانا گیا نہیں
🔥🖤🌷
اور میرے ذہن سے نکلا ہی نہی وہ شخص
نئے محبوب سے بھی باتیں پرانی کرتا ہوں
زندگی ، تیری ساری چالیں ایک طرف
میرا هر بات پہ مسکرا دینا ، کمال رہا...🔥💯
گزر چکا ہے زمانہ وہ انکساری کا
کہ اب مزاج بنا لیجئے شکاری کا
ہم احترامِ محبت میں سر جھکاتے ہیں
غلط نکال نہ مفہوم خاکساری کا
وہ بادشاہ بنے بیٹھے ہیں مقدر سے
مگر مزاج ہے اب تک وہی بھکاری کا
سب اُس کے جھوٹ کو بھی سچ سمجھنے لگتے ہیں
وہ ایسا ڈھونگ رچاتا ہے شرمساری کا
جنہیں بلندی پہ جانا ہے جست بھرتے ہیں
وہ انتظار نہیں کرتے اپنی باری کا
تیری یادوں میں لکھے جو لفظ دیتے ہیں سنائی...
بیتے لمحے پوچھتے ہیں کیوں ہوئے ایسے جدا ؟ 🙂
اخلاق، خلوص، ہمدردی ، رہنمائی یا مدد...!🥀🙂
اِس دُنیا میں کوئی نہ کوئی ایسی نِشانی ضرور چھوڑ جائیں جو یہ بتاتی رہے کہ اِس راہ سے آپ گُزرے تھے..💗
کم بخت مانتا ہی نہیں دل اسے بھلانے کو
میں ہاتھ جوڑتا ہوں تو وہ پاؤں پڑ جاتا ہے😓💔
غم تسلسل سے مل گیا ھوتا,..
یہ جو قسطیں ہیں مار ڈالیں گی🖤🔥
Hamen Likh Kr Kisi Lamhey Men Mehfoz Kr Lo Tum..!
.
.
Tumhari Yaad Se Dhaiko Nikalty JAa Rahy Hen Hum...??


ہوٹل پر بیٹھے ایک شخص نے دوسرے سے کہا یہ ہوٹل پر کام کرنے والا بچہ اتنا بیوقوف ہے کہ میں پانچ سو اور 50 کا نوٹ رکھوں گا تو یہ پچاس کا نوٹ ہی اٹھاۓ گا اور ساتھ ہی بچے کو آواز دی اور دو نوٹ سامنے رکھتے ہوئے بولا ان میں سے زیادہ پیسوں والا نوٹ اٹھا لو بچے نے پچاس کا نوٹ اٹھا لیا دونوں نے قہقہہ لگایا اور بچہ واپس اپنے کام میں لگ گیا پاس بیٹھے شخص نے ان دونوں کے جانے کے بعد بچے کو بلایا اور پوچھا تم اتنے بڑے ہو گے ہو تم کو پچاس اور پانچ سو کے نوٹ میں فرق کا نہیں پتا یہ سن کر بچہ مسکرایا اور بولا یہ آدمی اکثر کسی نا کسی دوست کو میری بیوقوفی دیکھا کر انجوائے کرنے کے لیے یہ کام کرتا ہے اور میں پچاس کا نوٹ اٹھا لیتا ہوں وہ خوش ہو جاتے ہیں اور مجھے پچاس روپے مل جاتے ہیں جس دن میں نے پانچ سو اٹھا لیا اس دن یہ کھیل بھی ختم ہو جاے گا اور میری آمدنی بھ

عورت کی لمبی زبان کا شکوہ سبھی کرتے ہیں
مگرکوئی گونگی عورت سے شادی بھی نہیں کرتا 🙂
میرا دل چاہتا ہے ٹیلی فون اور فاسٹ میڈیا کے اس دور میں کوئی مجھے خوبصورت سے خطوط لکھے... ❤️😍
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain