پتھر تھا مگر برف کی گالوں کی طرح تھا ایک شخص اندھیروں میی اجالوں کی طرح تھا خوابوں کی طرح تھا نا خیالوں کی طرح تھا وہ علم ریاضی کے سوالاں کی طرح تھا الجھا ہوا ایسا کہ کبھی کھل نھی پایا سلجھا ہوا ایسا کہ مثالوں کی طرح تھا وہ مل تو گیا لیکن اپنا بھی مقدر شطرنج کی الجھی ہوی چالوں کی طرح تھا وہ روح میی خوشبو کی طرح ہو گیا تحلیل جو دور بہت چاند کے ہالوں کی طرح تھا Bacwas comment bilkol bhi Mat Kerna bohot mushkil say lika hai😂😂😂