ﺍﺏ ﻋﺸﻖ ﺁﯾﺎ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺩﺭﯾﺎﻓﺖ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ، " ﺗﻮ ﮐﻮﻥ ﮨﮯ
ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎﮞ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ " ؟ ﺟﻮﺍﺏ ﻣﻼ،ﻣﯿﮟ ﻋﺸﻖ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺁﻧﮑﮫ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﻮﮞ -" ﻟﻘﻤﺎﻥ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ،
ﻭﮨﺎﮞ ﺗﻮ ﺷﺮﻡ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ - ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﺟﺐ ﻋﺸﻖ
ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺷﺮﻡ ﭼﻠﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ " آﺧﺮ ﻣﯿﮟ ﻻﻟﭻ ﺁﯾﺎ ، ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﭘﻮﭼﮭﺎ ، " ﺗﻮ ﮐﻮﻥ ﮨﮯ
ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎﮞ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ " ۔
ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ، ﻣﯿﮟ ﻻﻟﭻ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﺎ
ﮨﻮﮞ " ۔ﻟﻘﻤﺎﻥ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ، ﺍﺱ ﺟﮕﮧ ﺗﻮ ﻣﺤﺒﺖ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ ۔ ﺗﻮ ﻻﻟﭻ ﻧﮯﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ۔" ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﻣﺤﺒﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮨﺘﯽ
ضرور پڑھیں 👇
ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﻋﻘﻞ ﺟﺐ ﺣﮑﯿﻢ ﻟﻘﻤﺎﻥ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺁﺋﯽ ﺗﻮ
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ۔" ﺗﻮﮐﻮﻥ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎﮞ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ ؟؟ "ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ " ﻣﯿﮟ ﻋﻘﻞ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﺳﺮ ﻣﯿﮟﺭﮨﺘﯽ ﮨﻮﮞ۔ﭘﮭﺮ ﺷﺮﻡ ﺁﺋﯽ ﺗﻮ ﻟﻘﻤﺎﻥ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ، ﺗﻮ ﮐﻮﻥ ﮨﮯﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎﮞ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ ؟ﺍﺳﻨﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ، ﻣﯿﮟ ﺷﺮﻡ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺯﯾﺮ ﭼﺸﻢ ﺭﮨﺘﯽﮨﻮﮞ۔ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﻣﺤﺒﺖ ﺁﺋﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺣﮑﯿﻢ ﻟﻘﻤﺎﻥ ﻧﮯ
ﭘﻮﭼﮭﺎ ، ﺗﻮ ﮐﻮﻥ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎﮞ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ ؟ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ، ﻣﯿﮟ ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐا ﺩﻝ ﻣﯿﺮﺍﻣﺴﮑﻦ ﮨﮯ ۔ﺍﺏ ﺗﻘﺪﯾﺮ ﺁﺋﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ " ﺗﻮ ﮐﻮﻥ ﮨﮯﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎﮞ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ " ؟ﺗﻘﺪﯾﺮ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﯽ، ﻣﯿﮟ ﺗﻘﺪﯾﺮ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﺳﺮ ﻣﯿﮟﺭﮨﺘﯽ ﮨﻮﮞ " ۔ ﻟﻘﻤﺎﻥ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ " ﻭﮦ ﺗﻮ ﻋﻘﻞ ﮐﺎ ﻧﺸﯿﻤﻦ ﮨﮯ " ۔
ﻋﻘﻞ ﺑﻮﻟﯽ ، ﺟﺐ ﺗﻘﺪﯾﺮ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺭﺧﺼﺖ ﮨﻮ
ﺟﺎﺗﯽ ﮨﻮﮞ "
❤ تیرے جانے کا غم،
اور نا آنے کا غم،
پھر زمانے کا غم،
کیا کریں؟
راہ دیکھے نظر،
رات بھر جاگ کر،
پر تیری تو خبر،
نہ ملے؟
بہت آئی گئی یادیں، مگر اس بار تم ہی آنا،
ارادے پھر سے جانے کے، نہیں لانا تم ہی آنا❤
ملنا ہے اگر ہم سے تو پڑھ لیجئے ہم کو
ہم لوگ تری آنکھ کے پانی میں ملیں گے
ہوش کا کتنا تناسب ہو بتا دے مجھ کو،
اور اس عشق میں درکار ہےوحشت کتنی؟؟؟
دیکھ یہ ہاتھ میرا اور بتا دست شناس،
رزق کتنا ہے مقدر میں..؟؟؟___
محبت ھے کتنی...؟؟؟
میرے ھونے کی خود کوئی توجیح کر
مجھ کو لگنے لگا ھے که بے سود ھوں میں
یہ بھی ہو سکتا ھے ھم یاد نہ کرتے ھوں تُمھیں
یہ بھی ممکن ھے
تُمھیں ھم نے بُھلایا ہی نہ ھو ,
ﺍﻭﻧﭽﯽ ﻋﻤﺎﺭﺗﻮﮞ ﻧﮯ ﮔﮭﯿﺮ ﻟﯿﺎ ﻣﮑﺎن ﻣﯿﺮﺍ
ﮐﭽﮫ ﻟﻮﮒ ﻣﯿﺮﮮ ﺣﺼﮯ ﮐﺎ ﺳﻮﺭﺝ ﺑﮭﯽ ﮐﮭﺎ ﮔﺌﮯ
دو چار نھیں فقط ایک ھی دکھا دو
وه شخص جو اندر سے بھی باھر کی طرح ھو
کل جہاں سے ھٹ کر رکھ تعلق مجھ سے
که میں ھر رشتے سے اکتائی ھوئی ھوں
رنگ پیلا پڑ رھا ھے میرا
تیری یادیں خون پیتی ھیں
😞
تیری باتیں خاموشی سے مان لینا
یہ بھی انداز ہے میری نارضگی کا☝
تم مجھے چھوڑ کر نہیں جا سکتے ....
اس تعلق پر بہت ناز تھا مجھے ....,
😏
سائے سے لرزتے ہیں ، اب شہر کی گلیوں میں!
رہتے تھے جہاں انسان ، اب دہشت رہتی ہے!
😥😢
ظلم یہ کہ مسلسل تیرا بیگانہ پن
لطف یہ کہ میں مسلسل تجھے اپنا سمجھوں
ﻏﻤﮕﯿﻦ ﺑﮭﯽ هے ﺗﺮﮎ ﻣﺮﺍﺳﻢ ﭘﮧ ﻭﮦ
ﻣﮕﺮ ﻟﮩﺠﮯ ﮐﯽ ﺗﻠﺨﯿﻮﮞ ﭘﮧ ،
ﻧﺪﺍﻣﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﺳﮯ ..!!!
دسمبر , دسمبر , دسمبر !!! یه درجن بھر مھینوں سے سدا ممتاز لگتا ھے, دسمبر کس لیے آخر ھمیشه خاص لگتا ھے ,بھت سھمی ھوئی صبحیں , اداسی سے بھری شامیں ,دوپھریں روئی روئی سی, وه راتیں کھوئی کھوئی سی,گرم دبیز شالوں کا , وه کم روشن اجالوں کا,کبھی گزرے حوالوں کا , کبھی مشکل سوالوں کا,بچھڑ جانے کی مایوسی , ملن کی آس لگتا ھے , دسمبر اس لیے آخر ھمیشه خاص لگتا ھے
تیرے لھجے میں بہت سردی ھے ,,,
, تم دسمبر کی شام لگتے ھو
روبرو ملو گے تو قائل ہو جاؤگے
دور سے میں ذرا مغرور لگتی ہوں
💫
کیا جنوری, کیا فروری, ہم کیا کریں نومبر کو, دسمبرکو
جب تم ہی نہیں ساتھ ہمارے آگ لگ جاۓ اس کیلنڈر کو
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain