ہم حس و خاشاک آ وارہ گزر گاہوں کا بوجھ
رقص کرنےتیرے کوچے کی ہوا میں آئے ہیں ۔۔

وہ دستیاب مجھ کو بڑی دیر تک رہا
میں انتہاب اس کا بڑی دیر تک رہا
پہلے پہل تو عشق کے آداب یہ بھی تھے
میں جان بڑی دير تک رہا۔۔۔۔۔۔
اک عمر تک اس کو بڑا قیمتی لگا میں اہم تھا یہ وہم بڑی دیر تک رہا ❤️
عشق صادق ہے تو پھر عقیدہ یہ رکھ
یار کے دیئے غم سزا نہیں ہوتے
✌️
نبھّا رہا ہوں وہ وعدے بھی جو کیے ہی نہیں
میں خود کو کتنا مروت میں خوار کرتا ہوں
یہ ان کا ظرف ہے بیٹھے ہے آستینوں میں
یہ میری ہو ہے کہ میں یار یار کرتا ہوں۔
۔۔۔
بہت تیز بارش کے بعد جیسے گہری خاموشی ہو جاتی ہے
اسی خاموشی کی طرح تو ہے میری زندگی
۔۔۔
مان لو یہ وقت بھی گزر جائے گا
اور تم ڈھل جائو گے ٹھیک اسی طرح
جیسے دن ڈھلتا ہے، سورج ڈوبتا ہے، اور اندھیرا ہو جاتا ہے، ٹھیک اسی طرح
یہ جو نبا نہ سکے رسمِ محبت
اسے کہنا یوں جذباتوں کے ساتھ کھیلا نہیں کرتے
❤️
انا کی جنگ میں دل ٹوٹتا ہے
...اور آخر میں انسان
اگر میں تمہاری راتوں کی نیند اوڑھ سکتا
تو کسی پارینہ خواب کی بارگاہِ میں دیا بتی کرتا
تمہاری مقدس تاريکیوں سے روشنی کی بشارت لیتا
اور دنیا کو اپنی آنکھوں سے طلوع ہوتے دیکھا ۔۔۔
میں نہ سورج مکھی ہو
نہ چھڑی جمھکا
میں محبت کا پھول ہو
ہر روز تمہارے لیے
!نئے رنگ نئے روپ میں لکھتا ہوں
اگر میں تمہارا لفظ بن سکتا
تو متن سے حاشیے تک
معنی جیسا پھیل جاتا
نظم اگر میں لکھ سکتا
!تو تمہارے لیے ایک نظم ضرور لکھتا
ہماری روح بھی پرندوں کی مانند ہیں وہیں
جہاں انھیں امکان کا احساس ہوتا ہے
شام آ رہی ہے ڈوبتا سورج بتائے گا
تم اور کتنی دیر ہو ہم اور کتنی دیر
ہندسے گدھ کی طرح میرا دن کھا جاتے ہیں
حرف مجھ سے ملنے آتے ہیں ذرا شام کے بعد
تم نے لکھا ہے حوصلہ رکھنا
میرا کچھ نہیں بچا
کچھ بچا ہی نہیں تو کیا رکھنا
💞
بھولی بسری چند اُمیدیں چند فسانے یاد آئے
تم یاد آئے اور تمہارے ساتھ زمانے یاد آئے
میں جس لمحے میں زندہ ہو
وہ لمحہ مجھ سے زندہ ہے
یہ زندگی کے مسئلے تو ساتھ ساتھ ہیں
آ بیٹھ میکدے میں جگر سوچتے نہیں
ہم جیسے لوگ عشق میں بس جھومتے ہے دوست
بس جھومتے ہیں محوِ سفر سوچتے نہیں
اور پھر میں تو وہ ہوں جسے پھولوں مرجھانا
بھی اداس کر دیتا ہے۔۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain