نبھّا رہا ہوں وہ وعدے بھی جو کیے ہی نہیں
میں خود کو کتنا مروت میں خوار کرتا ہوں
یہ ان کا ظرف ہے بیٹھے ہے آستینوں میں
یہ میری ہو ہے کہ میں یار یار کرتا ہوں۔
۔۔۔
بہت تیز بارش کے بعد جیسے گہری خاموشی ہو جاتی ہے
اسی خاموشی کی طرح تو ہے میری زندگی
۔۔۔
مان لو یہ وقت بھی گزر جائے گا
اور تم ڈھل جائو گے ٹھیک اسی طرح
جیسے دن ڈھلتا ہے، سورج ڈوبتا ہے، اور اندھیرا ہو جاتا ہے، ٹھیک اسی طرح
انا کی جنگ میں دل ٹوٹتا ہے
...اور آخر میں انسان
اگر میں تمہاری راتوں کی نیند اوڑھ سکتا
تو کسی پارینہ خواب کی بارگاہِ میں دیا بتی کرتا
تمہاری مقدس تاريکیوں سے روشنی کی بشارت لیتا
اور دنیا کو اپنی آنکھوں سے طلوع ہوتے دیکھا ۔۔۔
میں نہ سورج مکھی ہو
نہ چھڑی جمھکا
میں محبت کا پھول ہو
ہر روز تمہارے لیے
!نئے رنگ نئے روپ میں لکھتا ہوں
اگر میں تمہارا لفظ بن سکتا
تو متن سے حاشیے تک
معنی جیسا پھیل جاتا
نظم اگر میں لکھ سکتا
!تو تمہارے لیے ایک نظم ضرور لکھتا
ہماری روح بھی پرندوں کی مانند ہیں وہیں
جہاں انھیں امکان کا احساس ہوتا ہے
شام آ رہی ہے ڈوبتا سورج بتائے گا
تم اور کتنی دیر ہو ہم اور کتنی دیر
تم نے لکھا ہے حوصلہ رکھنا
میرا کچھ نہیں بچا
کچھ بچا ہی نہیں تو کیا رکھنا
💞
بھولی بسری چند اُمیدیں چند فسانے یاد آئے
تم یاد آئے اور تمہارے ساتھ زمانے یاد آئے
میں جس لمحے میں زندہ ہو
وہ لمحہ مجھ سے زندہ ہے
اور پھر میں تو وہ ہوں جسے پھولوں مرجھانا
بھی اداس کر دیتا ہے۔۔۔
وہ کہکشاں وہ راہ گزر دیکھنے چلو
جون ایک عمر ہو گئی گھر دیکھنے چلو💕 ۔
تم اپنی انتہا تو بتاتے
میں حود کو تھوڑا اور گرا لیتا
💞
تمہارے نام میں اب وہ پہلے سی مٹھاس نہیں رہی
یوں لگ رہا ہے کسی غیر کو پُکارا ہو جیسے۔
آخری سانس تو سب کی ہے مقدر لیکن
موت کچھ اور ہے، کچھ اور ہے مارا جانا
سنو!ہم تمہیں اپنے لفظوں میں اتنا خوبصورت اور دلکش لکھ سکتے ہیں کہ پڑھنے والوں کو تمہیں دیکھنے کی چاہ ہو جائے۔۔۔۔
چمن کے رنگ و بو نے اس قدر دھوکا دیا مجھ کو
میں نے شوق گل بوسی میں کانٹوں پر زبان رکھ دی
۔
مجھ سے میری محبت کے فسانے نہ کہو
مجھ کو کہنے دو میں نے انہیں چاہا ہی نہیں
اور وہ مست نگاہیں جو مجھے بھول گئیں
میں نے ان مست نگاہوں کو سراہا ہی نہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain