ہر اک مکاں میں وہ اس طرح مکیں ہے
ڈھونڈو تو کہیں بھی نہیں دیکھو تو یہیں ہے


محبتیں تقسیم ہو جائیں تو دوریاں سکون دیتی ہے
😊
تمہارے پہلو میں جو ہماری جگہ کھڑا ہے
اُسے بتاؤ وہ شخص کس کی جگہ کھڑا ہے
ہمارے شانوں پہ پیر رکھے ہوئے ہیں اس نے
وہ پست قامت ہے لیکن اونچی جگہ کھڑا ہے
😊
شاعری فقط میرا زوق ہے
یہ نہ سمجھو کوئی روگ سنبھالے بیٹھی ہو۔۔۔
😇
پھول جو تھوڑے ہیں اس نے چمن سے
میں ان پھولوں سے اسکا نام کہا کرتا تھا
تم آئی ہو تو زندگی ہوی ہے روشن
ورنہ میں ہر سویرے کو شام کہا کرتا تھا
دیکھ میں شاعر بن گیا ہوں تیری یاد میں
ورنہ میں خود کو بيكار کہا کرتا تھا
غزل لکھی ہے تو پتہ چلا ہے شا کر
ورنہ میں شاعروں کو فنکار کہا کرتا تھا
میری آوارگی ہی میرے ہونے کی علامت ہے
مجھے پھر اس سفر کے بعد بھی کوئی سفر دینا۔۔۔
یہاں خشبوں کی رفاقیتں نہ تجھے ملی نہ مجھے ملی
وہ چمن کہ جس پہ غرور تھا نہ تیرا ہوا نہ میرا !!
میں ایسا ادھورا تو ہر گز نہیں ہوں کہ
کسی کو آکے مجھے مکمل کر نا پڑے_
میں تو آسمان ہوں
اگر کوئی میری زندگی میں آے گا_
تو ستاروں کی طرح میری وسعتوں کو حسین بنا رے گا
اگر چلا جائے گا تو یاد رہے_
صاف اور اجلا آسمان بھی بہت حسین ہوتا ہے❤
وہ اک میرا گمان کے منزل تھا جس کا نام۔۔
ساری متاع شوق سفر اس میں گم ہوئی۔۔
حواب جو تعبیر کے بس میں نہ تھے
ہم نے ان پر بھی جانیں واریں۔۔۔


اپنے ہونٹوں پر سجانا چاہتا ہوں
آ تجھے میں گنگنانا چاہتا ہوں
کوئی آنسو تیرے دامن پر گرا کر
بوند کو موتی بنانا چاہتا ہوں
تھک گیا میں کرتے کرتے یاد تجھ کو
اب تجھے میں یاد آنا چاہتا ہوں
چھا رہا ہے ساری بستی میں اندھیرا
روشنی کو، گھر جلانا چاہتا ہوں
آخری ہچکی ترے زانو پہ آئے
موت بھی میں شاعرانہ چاہتا ہوں
قتیل شفائی
Poetry 😁
ہر شیشہ ٹوٹ جاتا ہے پتھر کی چوٹ سے۔۔
پتھر ہی ٹوٹ جائے وہ شیشہ تلاش کر ۔۔
HI 👦



submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain