اُداسیوں کا یہ موسم , بدل بھی سکتا تھا. وہ چاھتا تو میرے ساتھ چل بھی سکتا تھا.. وہ شخص تُو نے جِسے چھوڑنے میں جلدی کی.. تیرے مزاج کے سانچے میں ڈھل بھی سکتا تھا.. وہ جلدباز خفا ______ ھو کے چل دیا ورنہ. تنازعات کا کچھ ___ حل نکل بھی سکتا تھا.. انا نے ھاتھ اُٹھانے _______ نہیں دیا ورنہ. میری دُعا سے وہ پتّھر پِگھل بھی سکتا تھا.. تمام عُمر تیرا _____ مُنتظر رھا مُحسن. یہ اور بات کہ رستہ بدل بھی سکتا تھا..🖤🥀 شاعر: محسن نقوی