Damadam.pk
acer's posts | Damadam

acer's posts:

acer
 

بڑی طلب تھی صنم کو بے نقاب دیکھنے کی
😜😝
دوپٹہ جو گرا تو کمبخت زلفیں دیوار بن گئیں
.👰🏻😂😂

acer
 

آج پھر وہ نکلے ہیں بےنقاب شہر میں
.m1
آج پھر کفن کی دکان پہ رش ہو گا
.d1 ye bhi koi sheee h bhala

acer
 

ان کی مست آنکھیں توبہ
🔥🔥
جیسے کے دو پنکھڑیاں ہوں گلاب کی

acer
 

تم نے پہنی تو خوبصورت لگی
🔥🔥
ہائے یہ نتھلی سنار کی کہاں خوبصورت تھی

acer
 

اس کو پردے کا تردد نہیں کرنا پڑتا
🔥🔥
ایسا چہرہ ہے کہ دیکھیں تو حیا آتی ہے

acer
 

حسن کیا چیز ہے وقت کے سامنے
🔥🔥
تو قیامت سہی تا قیامت تو نہیں

acer
 

کیا حسن تھا کہ آنکھ سے دیکھا ہزار بار
🔥🔥
پھر بھی نظر کو حسرت دیدار رہ گئی

کیا حسن تھا کہ آنکھ سے دیکھا ہزار بار
🔥🔥
پھر بھی نظر کو حسرت دیدار رہ گئی
a  : کیا حسن تھا کہ آنکھ سے دیکھا ہزار بار 🔥🔥 پھر بھی نظر کو حسرت دیدار رہ گئی - 
یہ ادا یہ شوخیاں رخسار ولب کی سرخیاں
🔥🔥
آئینہ شرما گیا تیرے سنور جانے کے بعد
a  : یہ ادا یہ شوخیاں رخسار ولب کی سرخیاں 🔥🔥 آئینہ شرما گیا تیرے سنور جانے کے - 
لوگ آسمانوں پر ڈھونڈتے رہے
🔥🔥
میں نے زلفوں میں چھپا چاند دیکھا
a  : لوگ آسمانوں پر ڈھونڈتے رہے 🔥🔥 میں نے زلفوں میں چھپا چاند دیکھا - 
معصوم چہرہ آنکھوں میں شرارت
🔥🔥
کیسے ممکن کوئی دیکھے اور فدا نہ ہو
a  : معصوم چہرہ آنکھوں میں شرارت 🔥🔥 کیسے ممکن کوئی دیکھے اور فدا نہ ہو - 
مانا کہ میں نے غور سے دیکھا نہ تھا تمہیں
🔥🔥 
سورج کو آنکھ بھر کے کوئی دیکھتا ہے کیا۔
a  : مانا کہ میں نے غور سے دیکھا نہ تھا تمہیں 🔥🔥 سورج کو آنکھ بھر کے کوئی دیکھتا - 
آپ کا حسن بیاں نہ ہو سکا
🔥🔥
تھک گئے لوگ شاعری کرتے کرتے
a  : آپ کا حسن بیاں نہ ہو سکا 🔥🔥 تھک گئے لوگ شاعری کرتے کرتے - 
acer
 

اب سمجھا تیرے رخسار پے تل کا مطلب
🔥🔥
حسن پر بھی پہرے دار بیٹھا رکھے ہیں

غضب کا خمار لیے پھرتے ہیں ہم آنکھوں میں 
🔥🔥
جو  بھی نظریں ملاۓ گا مارا جاۓ گا
😍😘
a  : غضب کا خمار لیے پھرتے ہیں ہم آنکھوں میں 🔥🔥 جو بھی نظریں ملاۓ گا مارا جاۓ - 
acer
 

تم کون سے حسن کی بات کرتے ہو
🔥🔥
ہم نے تو پهولوں پر بهی جھاڑو پھرتے دیکھا ہے

acer
 

غضب کا خمار لیے پھرتے ہیں ہم آنکھوں میں
🔥🔥
جو بھی نظریں ملاۓ گا مارا جاۓ گا
😍😘

acer
 

ہم وہ چاند نہیں جنہیں ہر کوئی بےنقاب دیکھے
🔥
ہم وہ سورج ہیں جنہیں دیکھ کر لوگ آنکھیں جھکا لیتے ہیں

acer
 

مدت ہوئی ہے آنکھوں نے وہ منظر نہیں دیکھا
🔥🔥
ایک چاند چمکتا تھا کبھی شام سے پہلے

acer
 

لب دریا کسی پردہ نشیں نے پاؤں دھویا تھا
🔥🔥
کہ موجیں آج بھی ساحل پہ اپنا سر پٹکتی ہیں