یونہی تنہا کر جاتے ہیں جانے کیوں لوگ مر جاتے ہیں دل کی حالتوں سے بےخبر وعدوں سے بھی مکر جاتے ہیں زندگی بھر تھکن سے آلودہ نہا دھو کر کفن میں نکھر جاتے ہیں آہیں سسکیاں تو سنتے ہی نہیں امکان سے بھی آگے گزر جاتے ہیں اداسی بھری نظریں تعاقب کرتی ہیں خالد ہم تنہائی اوڑھے جدھر جاتے ہیں Rate it: adnan.abbasi