احساس کے جھونکے ٹھنڈے ہیں
اک برف ہے انکے سینے میں
اس شہر کے بسنے والوں میں
ہر شخص دسمبر لگتا ہے
مُندَمِل ہونے ہی لگتے ہیں سبھی گھاؤ کہ پھر
دفعتاََ نرخِ نمک شہر میں گِر جاتے ہیں
ایسے ملو کہ ملنے کی فرصت بھی کم پڑے
وہ وقت بن کے آؤ ، کہ ٹالے نہ جا سکو۔
سارے شکوے تیری دهلیز پہ دهر آیا ھوں
شام کو دیکھنا , واں خوب چراغاں هو گا .......☆
ضبط سے بڑھ کے اگر درد چھپایا جائے
حوصلے ٹوٹ کے آنکھوں سے نکل آتے هیں .......☆
ﻣﺠﮭﮯ ﺗﯿﺮﺍ ﺭﻧﺞ هے کہ تجھ ﺳﮯ
ﺑﮯ ﻟﻮﺙ ﻣﺤﺒﺘﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﻨﺒﮭﺎﻻ نہ گیا .......☆
ھم سا سیاہ نصیب بھی ھو گا کوئی کہیں ؟
اِک شخص ھم سے دن کے اجالے میں کھو گیا .......☆
خون سا لگ گیا ہے ہاتھوں میں
چڑھ گیا زہر گل مسلتے ہی
زیادہ دیر میسر نہیں رہیں گے تجھے
تو اپنے شوق نبھا ہم نہیں کہیں گے تجھے
تو سوچتا ہے کہ سب کچھ کے بعد بھی آخر
ترے چھڑائے ہوئے ہاتھ تھام لینگے تجھے؟
یہ دل کا درد جو آنکھوں میں آ گیا ہے مری
میں چاہتا تھا مرے قہقہوں میں گم ہو جائے
تمام عمر کی محرومیوں کا مارا ہوا
اگر پلٹ کے بھی آیا تو گھر نہ جائے گا
تمہارے نام کی صدیاں گزارنے والا
تمہارے بعد کے لمحوں میں مر نہ جائے گا؟
محبت میں محبوب کے ساتھ مخلصی کا تقاضہ یہ ہے کہ جب محبوب دستیاب نہ ہو تو آپ کسی اور کو دستیاب نہ ہوں
یہ ایسی موت ہے جس کا کہیں چرچا نہیں ہوتا
بہت حساس ہونا بھی بہت اچھا نہیں ہوتا
🖤
نہیں کوئی ضرورت یاد رکھنے کی ہمیں
ہم خود ہی یاد آئینگے ،جہاں ذکر وفا ہو گا ۔۔
روانـہ کـر تو دیـا ہے کمــال ہمـت سے
تمہـارے بعد مگـر زندگی کا کیا ہو گا؟
وہ بھولتا ہے نہ دل میں اتارتا ہے مجھے
ہمیشہ مار محبت کی مارتا ہے مجھے
جھگڑے ہوے معمول سے دو تین زیادہ
اتنا بھی نہیں مسئلہ سنگین زیادہ
ہنسنے سے بھی چہرے کی اداسی نہیں جاتی
اس خستگی کو چاہیے تزئین زیادہ
نوچ ڈالوں گی اسے اب کے یہی سوچا ہے
گر مری آنکھ کوئی خواب سجانا چاہے
اِحساس و مُُروَّت کے رَوندے ہُوۓ ہَم لوگ
کُچھ کہہ بھی پاۓ تو فَقَط اِتنا کہ چَلو خَیر 🖤
آسان کچھ نہیں ہے نظامِ حیات میں
جو بھی پسند ہوگی وہ شے آپ کی نہیں "
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain