تمھارے بعد سلیقے سے ھم نے رکھے ھیں
یہاں خیال ، وھاں یاد ، اُس طرف آنکھیں .......☆
نہ جینے کی سہولت ہے نہ مرنے کی اجازت ہے
بہت آسان ہے کہنا، مجھے تم سے محبت ہے
مجھے اُس کی، اُسے اُس کی، اُسے اُس کی ضرورت ہے
سوائے اِس مصیبت کے یہ دنیا خوبصورت ہے
غمِ ہستی ، غمِ بستی ، غمِ دوراں، غمِ ہجراں
اور اس پر بھی دھڑکنا دل کا، ہم کو اس پہ حیرت ہے
ہماری چپ کا مطلب یہ نہیں، شکوہ نہیں ہم کو
کھلا اعلان ہے یہ تو ، شکایت ہی شکایت ہے
مکر جانا ، بدل جانا ، جفا کرنا ، دغا دینا
یہ سب کچھ آ گیا تجھ کو تو پھر تیری حکومت ہے
نہ اب صیاد ہے حائل نہ میری قید ہے باقی
تو پھر زندان یہ کیونکر ، تو پھر کیسی حراست ہے
کچھ اتنا ڈوب جاتا ہے یہ ابرک ہر کہانی میں
ہر اک کردار کی وحشت لگے اپنی ہی وحشت ہے
🖤🥀
ایسی تصویر بنا روتے ہوۓ خوش بھی لگوں
غم کی ترسیل تو ہو،غم کا تماشہ نہ بنے❣️
میرے وجود کے اندر
کچھ عجیب سی کیفیت ہے!
ایسی کیفیت۔۔۔۔
جسے نہ ہی بیان کر پا رہی ہوں،
نہ ہی لکھ پا رہی ہوں
بس۔۔۔ ایسے محسوس ہو رہا ہے کہ؛
میرے اندر گہری چپ آتی جا رہی ہے
ایسی چپ۔۔۔۔
جو شاید
سبھی خواب ٹوٹنے کے بعد آتی ہوگی
میں بس ایک گہری نیند سونا چاہتی ہوں!
ایسی نیند۔۔۔۔
جس میں میرے خیالات،
ان میں موجود سارے کردار
اور ان کی کہانیاں
سبھی ساتھ میں سو جائیں،
میرا ذہن۔۔۔۔۔۔۔ "پر سکون" ہو جائے۔۔!
مجھ سے جڑا ہر شخص بس اپنی خوشی چاہتا ہے
میں اگر اداس ہوں تو یہ بس میرا مسئلہ ہے🖤🥀
بس یہ دِقّت ہے بھولنے میں اُسے
اُس کے بدلے میں کِس کو یاد کریں...
بدن کی ساری دراڑوں سے بہہ رہا ہوں میں
اب اس سے بڑھ کر تیرا ہجر کیا اذیت دے
کبھی کبھی کھو جانا بہتر ہے
کسی کے ہو جانے سے ...🖤
تُمہیں خَبر ہے تمہاری بے اعتنائی سے..
وہ گُل بھی زَرد ہیں جو رونقِ بہار تھے...
ایسے لوگوں کو اپنی ترجیحات میں کبھی شامل نہ کیجۓ ،جو آپکو تب میسر ہوں
جب انہیں کوئ اور میسر نہ ہو 🧡🌙
دلِ مضطرب
مرے آسماں سے یہ تیرگی نہیں ہٹ رہی
کوئی گرد سی ہے ملال کی
نہ وہ گھٹ رہی ہے نہ چھٹ رہی
ہم نے ہر طور مُحّبت میں اذیت دَیکھی !- 🙂🍂
اس سے بڑھ کر مساوات عشق کیا ہو گی
وہ اگر لامکاں ہیں تو در بدر ہم بھی ہیں
تُو نے دیکھی ہی نہیں زخم پہ مرہم کی جلن...
تُو نے دیکھا ہی نہیں چہرے پہ دُھتکار کا دکھ
میرے حصے میں تو پہلے ہی بٹا ہوا آیا ہے
اتنے تھوڑے سے میسر پر کفایت کیسی
میری تصویر میں رہنے دو یہ ویرانی
مجھ سیاہ بخت پہ رنگوں کی عنایت کیسی
تم نے بیکار ہی تکلف کیا کہنے کا
ورنہ نفرت تو نفرت ہی ہے نہایت کیسی..
مَاتم نہیں ہے کوئی قِصّہ حُسین کا،
سڑکوں پہ مت بَناؤ تماشا حُسین کا ...
قُرآن کہہ رہا ہے زِندہ ہیں سب شَہید،
اور تُم نِکالتے ہو جنازہ حُسین کا !- 🙂🍂
" حُسین ابنِ حیدر پہ لاکھوں سَلام" 🚩🙌
جس نے آپکو عمداً ضائع کیا ہو
اسے اتفاقاً بھی کبھی نا ملیں۔
سینے میں الجھنوں کا جوبن ، کمال است۔۔۔
آہا یہ زندگی سے ان بن کمال است۔۔۔۔
ٹوٹے ہوئے بدن میں وحشت کی سسکیاں۔۔۔۔
اور پھر دلِ خراب کی چھن چھن ، کمال است۔۔۔
🖤
ساتھ کے ترے پل وہ سراب ٹھہرے
لمحے قربتوں کے سب عذاب ٹھہرے
اس کا ہے مری یادوں پہ تب سے قبضہ
جب سے ہیں خیالوں میں جناب ٹھہرے
لفظ بھی مرا ، گزرا گراں سبھی کو
اس کے حرف بھی سارے گلاب ٹھہرے
سب ہی پارسا رابیلؔ تھے یہاں پر
اس جہاں میں ہم ہی بس خراب ٹھہرے
تم کو سو لوگ میسر ہیں رفاقت کے لیے
تم نہ ہونے کا دکھ کہاں سمجھو گے۔۔
🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain