اعتبار کیجیئے تو صرف اندھوں کا
جنہوں نے رنگ برنگی دنیا نہیں دیکھی
تیرے بدلنے کا دکھ نہیں ہے
میں اپنے اعتبار پر شرمندہ ہوں
ہر حقیقت فریب لگتی ہے
جب کوئی اعتبار کھو بیٹھے
اپنوں کے بدلنے کا دکھ نہیں مجھے
میں بس اپنے اعتبار سے پریشان ہوں
جس دن سے توڑا اعتبار میرا اس نے
میرا اعتبار سے اعتبار اٹھ گیا
کوئی نہیں ہے یہاں اعتبار کے قابل
کسی کو راز بتاو گے مارے جاؤ گے
نفرت ہی نہیں دنیا میں درد کا سبب
محبت بھی سکون والوں کو بہت تکلیف دیتی ہے
جدا ہوئے ہیں بہت لوگ ایک تم بھی سہی
اب اتنی سی بات پہ کیا زندگی خراب کریں
چار دن عزیز رکھ کر پھر ہمشہ کے لئے ذہنی مریض بنا کر چھوڑ جاتے ھیں۔ لوگ
نفرت ہی نہیں دنیا میں درد کا سبب
محبت بھی سکون والوں کو بہت تکلیف دیتی ہے
تجھ سے تو اچھے زخم ہیں میرے
اتنی ہی تکلیف دیتے ہیں
جتنی برداشت کر سکوں
تیری طلب کی حد نے ایسا جنون بخشا ہے
ہم نیند سے اٹھ بیٹھے تجھے خواب میں تنھا دیکھ کر
عشق کی راہ پڑنے والوں کو
ہجر بے چین کرکے مارتا ھے
عشق کی راہ پڑنے والوں کو
ہجر بے چین کرکے مارتا ھے
بڑے ہی سخت تھے زندگی کے حادثے
زخم بھی کھائے ہم نے مرہم بھی ہمیں رکھنا پڑا
ارسطو سے کسی نے کہا کہ میں نے ایک معتبر آدمی سے تمھارے بارے میں کچھ غلط باتیں سنی ہیں
ارسطو نے جواب دیا
غیبت کرنے والا کیسے معتبر ہوگیا
دنیا ایک دھوکہ ہے یہاں کوئی آپکا ہمدرد نہیں آپ تنہا آئے ہیں اور تنہا ہی جانا ہے کسی سے دل لگانے سے بہتر ہے خدا سے لو لگائیں
بڑے ہی سخت تھے زندگی کے حادثے
زخم بھی کھائے ہم نے مرہم بھی ہمیں رکھنا پڑا
میرا رابطہ مسئلہ تھا اس کا
رہ کے چپ سارے مسئلے حل کر دیے
کبھی کبھی ہمارے اپنوں میں کچھ انسان ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو نہ تو انسان اپنا بنا سکتا ہے اور نہ ہی انہیں اپنی زندگی سے نکال سکتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain