مدینے پاک میں یارب مجھے تھوڑی جگہ دے دے پھر کبھی نا آوْں واپس مجھے ایسی سزا دےدے روتا ہی رہوں گا کیا میں ان کی یاد میں چھپ کر مجھے بھی تو خداوند جہاں اس کا صلہ دےدے میرے آقا میرے مولا مجھے روضے پہ بلوالے مجھے بھی رتبہ نوکر کا میرے خیرالوریٰ دےدے وہ گلیاں جن میں اے آقا تیرا پسینہ گرتا تھا مجھے بھی ان گلیوں میں میرے مولا قضا دےدے گناہوں میں گھرا ہے یہ قمر کب سے اے یارب تیری رحمت کا صدقہ اب اسے بھی شفا دےدے ameen ya rab o alimeen