suniye ji, Anwar Rataul nhi layengy kya? 🙂💔
پرائی آسائشوں کا خود کو عادی نہیں بنایا کرتے، پیاری۔
پہلی گل کہ ساری غلطی میری نئیں
جے کر میری وی اے، کی میں تیری نئیں؟
او کہندا اے پیار تے جنگ وچ جائز اے سب
میں کہنی آں اوں ہوں، ہیرا پھیری نئیں
میری من تے اپنے اپنے راہ پئیے
کی کہناں ایں، جنی ہوئی بتھیری نئیں؟
ヽ(。◕o◕。)ノ.
کیا تمہیں کسی نے بتایا کہ تم انتہا کے سنگ دل ہو؟
اے میرے حسین طلسم، عہد باندھیں کہ جب زندگی مجھے بطور محبوب بُھلا دے گی، آپ میرے لفظوں کو محب جانیں گے۔
بنام
💚
گزر کے بہرِ کیف آج سلسلۂِ شباب
حیات کے چھپے پنوں میں کر گیا ہے مقید
جیم۔
کسی غمزدہ کی آنکھ سے لِپٹے، تم قطرہ قطرہ بہہ رہے ہو۔
تمھارے بعد مقدر نے نوچ ڈالا ھمیں
تمھارے بعد مقدس نہیں کہا کسی نے
جیم۔
یہ ہمارا غم کدہ ہے۔ اور اگر ہم غم کدہ چھوڑ جائیں تو غم ہماری جان چھوڑ دے گا کیا؟
رُخ، یہ رخسار۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اس پہ کڑی دھوپ کا وار
تمّنا کا سَراب
مجھے پیلی دھوپ پسند ہے
کیونکہ وہ خوابوں کی سیلن خشک کر دیتی ہے
اور ہم حقیقت کو کُھلی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں
پھر بھی اپنے سائے میں
میں تمہاری پرچھائی تلاشتی ہوں
تم اور میں
سر سبز وادی کے پیالے پر اُگنے والے
دو جنگلی پھول ہو سکتے تھے
یا برفیلی ندی پر جمنے والے دو قدم
ہم کسی انجان جزیرے پر
درست سمت تلاش کرتی دو آنکھیں ہو سکتے تھے
یا مقنائے ہوئے لوہے کے دو ٹکڑے
لیکن نہیں ہوئے
کیونکہ ہماری قسمت کا مقناطیسی انحراف
تمنا کو سراب کرنے میں کامیاب رہا
عائزہ علی خان
بنام 💚
اللہ اللہ، کس قدر مطابقت ہے
💚
میں ہمیشہ سوچتی رہی ہوں کہ زندگی مجھ سے کوئی ابتدائی ملاقات کیوں طے نہیں کرتی۔ اس نے مجھے بحری سفر پہ روانہ کر دیا ہے جبکہ وہ جانتی ہے کہ مجھے پانی کے چاروں جانب ہونے سے کتنا ڈر لگتا ہے۔ میں جس بندرگاہ پہ پناہ لینے کو قدم رکھتی ہوں، وہ خستہ ہونے لگتی ہے۔ جذبات کے صادق ہونے کی قیمت خود کو گراں سمجھ کر ادا کرتی ہوں۔ اپنی ناصبوری کی شکایت صرف اپنے کانوں پر ہاتھ رکھ کے کر سکتی ہوں۔ میں تغافل اور خواب کے درمیان پھنس چکی ہوں۔ خود آگے بڑھتی ہوں تو سانس گھٹنے لگتی ہے۔ سانس کا خیال کرتی ہوں تو یاد مجھے اپنے کمرے سے نکال باہر کرتی ہے۔ یہ باتیں کتنی افسردہ ہیں۔
مگر اس سے زیادہ نہیں کہ میں ایک معذور خط کو جنم دے رہی ہوں جو کبھی آپ تک نہیں پہنچ پائے گا اور میں کبھی بھی اپنی تھکن نہیں اتار سکوں گی۔
تحریم امان اللہ بخاری
Sinking And Drowning At The Same Time.
خزاں سے واسطہ زندان جیسا ہے۔
رہائی تم کو مبارک ہو میرے اہلِ قفس
کہ مجھ کو واقعتاً قید سے ہی نسبت ہے
جیم۔
قہقہے لگانے کو کل پہ ٹال رکھتے ہیں۔ ۔ ۔
آج آہ بھرتے ہیں، آج بین کرتے ہیں۔ ۔ ۔
آگے جانے کے سارے راستے بند ہیں اور پیچھے مڑنے میں اذیت۔ ۔ ۔
وقت کا یہ پہیا ہمیشہ چلتا ہی رہتا ہے، کیوں نہیں رکتا ؟ میری طرف دیکھو کہ میرا خوف مجھے زمین بوس کیے وقت کے قدموں میں روند دے گا۔
جیم۔
تم کو مرے دل تلک رسائی ہے۔ ۔ ۔
مجھ کو فقط خواب تک رسائی دو
جیم۔
چشمِ گریاں سمتِ فلک گئی اور دامن فشاں لوٹی کہ اب تو بادلوں نے بھی سنہرے سیماب میں رچے خوبصورت آتشی گولے کو میری نظروں سے اوجھل کر دیا ہے۔
کاش! کہ وہ پیارا زرد ستارہ مجھے سنتا اور بتاتا کہ اس غمگین دل کے بھڑکتے شعلے پر کوئی آبِ زلال کیونکر برساۓ گا؟
جیم۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain