if you can sacrifice Central seedless part of tarbooz for me, we are a perfect match.
🍉
i wanna disappear....
but what if im someones favourite account?
دو ہاتھ، ایک لمس اور دلوں کے درمیان حائل دنیا، کیا بے بسی ان دو خشمگیں آنکھوں کے سوا بھی کہیں رہائش پذیر ہے؟ مگر آپ جان نہیں سکتے۔
💚
suniye ji hoty to biryani khilaati 🙂💔
ایک پل میں بکھرے تھے، جیسے سُوکھے پتے تھے
دُور تم سے ہو رہے تھے، کھو رہے تھے 💚🍂
humming.. humming..
وقت پڑا تو جان چُھڑا لی
جان سے پیارے لوگوں نے
(:
maturity Sy babygirl era me aagyi hun... 🙂💔
pr suniye ji abhi tk nhi aaye 😐
the sense of relief you feel after receiving a cheque>>>>>>>>>>>
I've to change my life.
with this temperament?
I'm serious.
no, you're not and that's the problem.
ہائے افسوس کرائے کے مکانوں والے
خدشہِ کُوچ سےگملے بھی نہیں رکھ پاتے
💚
رحم کے لوتھڑے پر بیٹھا بد ہیئت کوّا بے دردی سے ماس نوچتا ہے اور اذیت حد سے سوا ہو جاتی ہے۔
وہ حاضر جواب ہونے کے ساتھ ساتھ بد دماغ بھی ہے۔
feeling tired without my usual caffeine fix!
💤💤💤
the girl in me is girling the way it never girled 🙂💔
اگر آپ میرے ساتھ میرے خواب نہیں جی سکتے تو میں آپ کی موجودگی کی حقیقت جینے کی متمنی نہیں۔
یہ دل ایک دم سے خالی کیوں ہو جاتا ہے، امید کا پرندہ پر پھیلائے میری پہنچ سے باہر اڑان کیوں بھرتا ہے، آزمائش کا پھندا ہر لمحہ سکڑتا کیوں جاتا ہے؟ پتا نہیں، سوالوں کا جواب پا لینا اس قدر مشکل کیوں ہے۔
مجھے خلا سے محبت اس لیے نہیں ہے کہ مجھے ستارے (fascinating) لگتے ہیں بلکہ مجھے دنیا (suffocating) لگتی ہے۔
دنیا ایک (probability theory) کی طرح اپنے تمام ممکنہ حل پیش کر رہی ہے لیکن کوئی ایک جواب بھی درست نہیں۔
انسان بس کیچڑ میں کھیلتا رہتا ہے!
اب میں سینٹ ایگنیز کی شب محبوب کا خواب نہیں دیکھتی بلکہ میں اکارس کی طرح آزادانہ اڑنے کا خواب دیکھتی ہوں۔ میں چلا چلا کر کونجوں اور قمریوں کو بتانا چاہتی ہوں کہ دیکھو دیکھو میں آزادی سے اڑ رہی ہوں۔ لیکن میں جیسے ہی سورج کے قریب جاتی ہوں میرے پروں کی گوند پگھل جاتی ہے۔ اور خوابوں کا لیس دار مادہ زمین پر گر جاتا ہے۔
کچھ سال پہلے میری گردن جلی تو کسی نے میری ماں سے کہا خبردار اس کی گردن پر کوئی داغ نہ ہو آخر یہ کسی کے گھر جائے گی۔ میں اسی دن سمجھ گئی کہ خود کو باہر سے جلانا درست نہیں ہے۔ سلگھنا جل کر فنا ہونے سے زیادہ زہریلا ہے مگر دوسرا کوئی آپشن نہیں کیونکہ ہمیں کسی کے گھر جانا ہے۔
آخر ہم اپنے گھر کب جائیں گے؟
میرا اعمال نامہ بائیں طرف سے بہت وزنی ہو گیا ہے۔ میرا کندھا حقیقت میں جھک گیا ہے کچھ دن پہلے میری ماں نے پوچھا یہ کیا ہوا ہے؟
میں نے کہا: اوہ یہ بستہ لگانے کی وجہ سے ہے!
میں اپنی محبت پر بھی عامیانہ تجربات لاگو ہونے پر افسردہ ہوں میں نے بھی سب کی طرح سوچا تھا کہ میں نے کوئی دائمی دیومالائی محبت کی ہے۔
میرا چہرہ ایک سرطانی کیفیت میں خالی خولی لگتا ہے اور سینہ ایک جانب سے دکھتا ہے۔ میرا وجود اپنی قوت نچوڑ کر پرانا گڑھا بن گیا ہے۔قدیم چیزوں میں بھی دلکشی ہوتی ہے مجھ میں نہیں ہے۔
میں نے نظمیں کہنے والوں سے محبت کی..ایک جگہ تو اعتراف بھی کیا مجھے لگا شائد اس طرح میں زندگی کو کلاسک مووی کی طرح گزار سکتی ہوں۔ لیکن میں نے سیکھا کہ زندگی سیلانی ہے اور یہ کسی فریم میں مقید نہیں رہ سکتی زندگی کا کام ہمارے بدنوں سے گزرنا ہے۔ زندگی کو گزرنے کے لئے نظم نہیں، انسولین کی ضرورت ہے۔ سرخ سفید خلیوں کے ٹھیک طرح کام کرتے رہنے کی اور مناسب تنخواہ کی ضرورت ہے۔ زندگی کو ان تین چار عورتوں کی ضرورت ہے جو سر سے پاوں تک دیکھ کر لڑکی کا انتخاب کریں۔
جب کہ میری ساتھی ایک انٹرورٹ ہے۔ اسے بولنا عذاب لگتا ہے اور مجھے چپ رہنا۔ میں بول کر اسے بتانا چاہتی ہوں کہ سائن بورڈ کو دیکھ کر میں نے کیا سوچا.. سڑک کے کنارے ایک کبڑا بھیک مانگ رہا تھا اس کی آنکھوں میں زندگی کیسی لگتی ہے۔ بدبودار بسوں میں جھگیوں والیاں کیسے اپنی مالکن کی غیبت کرتی ہیں۔ ایک عورت روز مہندی اور نیل پینٹ لگا کر صفائی کرنے جاتی ہے۔ کتنے کمپلیکس جذبوں میں ڈوبے ہوئے یہ لوگ بیس اور تیس روپے کرائے پر لڑتے ہیں۔
میں اسے بتانا چاہتی ہوں کہ مجھے چرچ میں جانے کا شدید شوق کیوں ہے۔ میں خدا کو منانے کی تمام رسمیں ادا کرنا چاہتی ہوں۔ اپنی ذات سے میری حقارت اب پاگل پن میں بدل رہی ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain