Damadam.pk
bintos's posts | Damadam

bintos's posts:

bintos
 

if you can sacrifice Central seedless part of tarbooz for me, we are a perfect match.
🍉

bintos
 

i wanna disappear....
but what if im someones favourite account?

bintos
 

دو ہاتھ، ایک لمس اور دلوں کے درمیان حائل دنیا، کیا بے بسی ان دو خشمگیں آنکھوں کے سوا بھی کہیں رہائش پذیر ہے؟ مگر آپ جان نہیں سکتے۔
💚

bintos
 

suniye ji hoty to biryani khilaati 🙂💔

bintos
 

ایک پل میں بکھرے تھے، جیسے سُوکھے پتے تھے
دُور تم سے ہو رہے تھے، کھو رہے تھے 💚🍂
humming.. humming..

bintos
 

وقت پڑا تو جان چُھڑا لی
جان سے پیارے لوگوں نے
(:

bintos
 

maturity Sy babygirl era me aagyi hun... 🙂💔
pr suniye ji abhi tk nhi aaye 😐

bintos
 

the sense of relief you feel after receiving a cheque>>>>>>>>>>>

bintos
 

I've to change my life.
with this temperament?
I'm serious.
no, you're not and that's the problem.

bintos
 

ہائے افسوس کرائے کے مکانوں والے
خدشہِ کُوچ سےگملے بھی نہیں رکھ پاتے
💚

bintos
 

رحم کے لوتھڑے پر بیٹھا بد ہیئت کوّا بے دردی سے ماس نوچتا ہے اور اذیت حد سے سوا ہو جاتی ہے۔

bintos
 

وہ حاضر جواب ہونے کے ساتھ ساتھ بد دماغ بھی ہے۔

bintos
 

feeling tired without my usual caffeine fix!
💤💤💤

bintos
 

the girl in me is girling the way it never girled 🙂💔

bintos
 

اگر آپ میرے ساتھ میرے خواب نہیں جی سکتے تو میں آپ کی موجودگی کی حقیقت جینے کی متمنی نہیں۔

bintos
 

یہ دل ایک دم سے خالی کیوں ہو جاتا ہے، امید کا پرندہ پر پھیلائے میری پہنچ سے باہر اڑان کیوں بھرتا ہے، آزمائش کا پھندا ہر لمحہ سکڑتا کیوں جاتا ہے؟ پتا نہیں، سوالوں کا جواب پا لینا اس قدر مشکل کیوں ہے۔

bintos
 

مجھے خلا سے محبت اس لیے نہیں ہے کہ مجھے ستارے (fascinating) لگتے ہیں بلکہ مجھے دنیا (suffocating) لگتی ہے۔
دنیا ایک (probability theory) کی طرح اپنے تمام ممکنہ حل پیش کر رہی ہے لیکن کوئی ایک جواب بھی درست نہیں۔
انسان بس کیچڑ میں کھیلتا رہتا ہے!
اب میں سینٹ ایگنیز کی شب محبوب کا خواب نہیں دیکھتی بلکہ میں اکارس کی طرح آزادانہ اڑنے کا خواب دیکھتی ہوں۔ میں چلا چلا کر کونجوں اور قمریوں کو بتانا چاہتی ہوں کہ دیکھو دیکھو میں آزادی سے اڑ رہی ہوں۔ لیکن میں جیسے ہی سورج کے قریب جاتی ہوں میرے پروں کی گوند پگھل جاتی ہے۔ اور خوابوں کا لیس دار مادہ زمین پر گر جاتا ہے۔

bintos
 

کچھ سال پہلے میری گردن جلی تو کسی نے میری ماں سے کہا خبردار اس کی گردن پر کوئی داغ نہ ہو آخر یہ کسی کے گھر جائے گی۔ میں اسی دن سمجھ گئی کہ خود کو باہر سے جلانا درست نہیں ہے۔ سلگھنا جل کر فنا ہونے سے زیادہ زہریلا ہے مگر دوسرا کوئی آپشن نہیں کیونکہ ہمیں کسی کے گھر جانا ہے۔
آخر ہم اپنے گھر کب جائیں گے؟
میرا اعمال نامہ بائیں طرف سے بہت وزنی ہو گیا ہے۔ میرا کندھا حقیقت میں جھک گیا ہے کچھ دن پہلے میری ماں نے پوچھا یہ کیا ہوا ہے؟
میں نے کہا: اوہ یہ بستہ لگانے کی وجہ سے ہے!
میں اپنی محبت پر بھی عامیانہ تجربات لاگو ہونے پر افسردہ ہوں میں نے بھی سب کی طرح سوچا تھا کہ میں نے کوئی دائمی دیومالائی محبت کی ہے۔

bintos
 

میرا چہرہ ایک سرطانی کیفیت میں خالی خولی لگتا ہے اور سینہ ایک جانب سے دکھتا ہے۔ میرا وجود اپنی قوت نچوڑ کر پرانا گڑھا بن گیا ہے۔قدیم چیزوں میں بھی دلکشی ہوتی ہے مجھ میں نہیں ہے۔
میں نے نظمیں کہنے والوں سے محبت کی..ایک جگہ تو اعتراف بھی کیا مجھے لگا شائد اس طرح میں زندگی کو کلاسک مووی کی طرح گزار سکتی ہوں۔ لیکن میں نے سیکھا کہ زندگی سیلانی ہے اور یہ کسی فریم میں مقید نہیں رہ سکتی زندگی کا کام ہمارے بدنوں سے گزرنا ہے۔ زندگی کو گزرنے کے لئے نظم نہیں، انسولین کی ضرورت ہے۔ سرخ سفید خلیوں کے ٹھیک طرح کام کرتے رہنے کی اور مناسب تنخواہ کی ضرورت ہے۔ زندگی کو ان تین چار عورتوں کی ضرورت ہے جو سر سے پاوں تک دیکھ کر لڑکی کا انتخاب کریں۔

bintos
 

جب کہ میری ساتھی ایک انٹرورٹ ہے۔ اسے بولنا عذاب لگتا ہے اور مجھے چپ رہنا۔ میں بول کر اسے بتانا چاہتی ہوں کہ سائن بورڈ کو دیکھ کر میں نے کیا سوچا.. سڑک کے کنارے ایک کبڑا بھیک مانگ رہا تھا اس کی آنکھوں میں زندگی کیسی لگتی ہے۔ بدبودار بسوں میں جھگیوں والیاں کیسے اپنی مالکن کی غیبت کرتی ہیں۔ ایک عورت روز مہندی اور نیل پینٹ لگا کر صفائی کرنے جاتی ہے۔ کتنے کمپلیکس جذبوں میں ڈوبے ہوئے یہ لوگ بیس اور تیس روپے کرائے پر لڑتے ہیں۔
میں اسے بتانا چاہتی ہوں کہ مجھے چرچ میں جانے کا شدید شوق کیوں ہے۔ میں خدا کو منانے کی تمام رسمیں ادا کرنا چاہتی ہوں۔ اپنی ذات سے میری حقارت اب پاگل پن میں بدل رہی ہے۔