یہ بھی کیا کم ہے کہ دونوں کا بھرم قائم ہے
اس نے بخشش نہیں کی ہم نے گزارش نہیں کی
ہم مسافر یوں ہی مصروف سفر جائیں گے
بے نشاں ہو گئے جب شہر تو گھر جائیں گے
کس قدر ہوگا یہاں مہر و وفا کا ماتم
ہم تری یاد سے جس روز اتر جائیں گے
جسے یاد کر کے موڈ خراب ہو جائے ایسا فضول خیال ہو تم
وہ چاند کیوں نکلا تھا جسے ڈوب جانا تھا اتنی محبت کیوں کی اگر بھول جانا تھا چاند کی چاندنی میں چاند گوارا نہ ہوا ہم ہزاروں کے ہوئے کوئی ہمارا نہ ہوا۔
ہوتا اگر مطلب تو کب کا چھوڑ دیتا تمہیں
ہنو
اردہ وفا کا ہے
الزام جو بھی آئے پرواہ نہیں
ساری عمر کر کے برباد عشق لذت چکھ لی۔ اس نے بھی برقعہ پہن لیا ہم نے بھی داڑھی رکھ لی ۔
دل ترستا ہے تجھ سے گفتگو کو مگر ہائے اب عزت نفس تجھ سے بھی زیادہ عزیز ہے مجھے
ہر عید پر روٹھ جاتے ہیں وہ ہم سے
اب بتاؤ ہم عید منائے یا ان کو
پھر لوٹ کر نہ آیا، زمانے گزُر گئے
وہ لمحہ جس میں ایک زمانہ گزُارا تھا 🖤
جڏهن محبتون موڪلائي وينديون آهن ته ماڻهو مصروفيت جو بھانو بڻائي ڇوٽڪارو حاصل ڪندا آھن...
ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتے
جان ہوتی تو مری جان لٹاتے جاتے
اب تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہے
عمر گزری ہے ترے شہر میں آتے جاتے
اب کے مایوس ہوا یاروں کو رخصت کر کے
جا رہے تھے تو کوئی زخم لگاتے جاتے
رینگنے کی بھی اجازت نہیں ہم کو ورنہ
ہم جدھر جاتے نئے پھول کھلاتے جاتے
میں تو جلتے ہوئے صحراؤں کا اک پتھر تھا
تم تو دریا تھے مری پیاس بجھاتے جاتے
مجھ کو رونے کا سلیقہ بھی نہیں ہے شاید
لوگ ہنستے ہیں مجھے دیکھ کے آتے جاتے
ہم سے پہلے بھی مسافر کئی گزرے ہوں گے
کم سے کم راہ کے پتھر تو ہٹاتے جاتے
زخم دیتے ہو اور کہتے ہو سیتے رہو 😳موچی سمجھا ہے کیا
#HinaAhmed
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain