Damadam.pk
bosss's posts | Damadam

bosss's posts:

bosss
 

یہ بھی کیا کم ہے کہ دونوں کا بھرم قائم ہے
اس نے بخشش نہیں کی ہم نے گزارش نہیں کی

bosss
 

ہم مسافر یوں ہی مصروف سفر جائیں گے
بے نشاں ہو گئے جب شہر تو گھر جائیں گے
کس قدر ہوگا یہاں مہر و وفا کا ماتم
ہم تری یاد سے جس روز اتر جائیں گے

Digital Art image
b  : الفاظ مار سکتے ہیں، ان کا استعمال کرتے وقت محتاط رہیں۔ - 
bosss
 

جسے یاد کر کے موڈ خراب ہو جائے ایسا فضول خیال ہو تم

bosss
 

وہ چاند کیوں نکلا تھا جسے ڈوب جانا تھا اتنی محبت کیوں کی اگر بھول جانا تھا چاند کی چاندنی میں چاند گوارا نہ ہوا ہم ہزاروں کے ہوئے کوئی ہمارا نہ ہوا۔

Beautiful Nature image
b  : وقت رخصت نشانی جو طلب کی تو کہا داغ کافی ھے جدائی کا اگر یاد آۓ...... - 
bosss
 

ہوتا اگر مطلب تو کب کا چھوڑ دیتا تمہیں
ہنو
اردہ وفا کا ہے
الزام جو بھی آئے پرواہ نہیں

bosss
 

ساری عمر کر کے برباد عشق لذت چکھ لی۔ اس نے بھی برقعہ پہن لیا ہم نے بھی داڑھی رکھ لی ۔

bosss
 

دل ترستا ہے تجھ سے گفتگو کو مگر ہائے اب عزت نفس تجھ سے بھی زیادہ عزیز ہے مجھے

عشق میں بددعا کا تصور نہیں ہوتا 
جو دسترس سے نکل گیا خدا اسے خوش رکھے
b  : عشق میں بددعا کا تصور نہیں ہوتا جو دسترس سے نکل گیا خدا اسے خوش رکھے - 
bosss
 

ہر عید پر روٹھ جاتے ہیں وہ ہم سے
اب بتاؤ ہم عید منائے یا ان کو

Beautiful People image
b  : حسرتوں کے لبوں پر ترا نام تھا خواہشوں نے بھی رٹ لگا رکھی ہے - 
تم جس کو دستیاب ہو لازم ہے اُس پہ ،
ہر روز اپنے بخت کا صدقہ دیا کرے
b  : تم جس کو دستیاب ہو لازم ہے اُس پہ ، ہر روز اپنے بخت کا صدقہ دیا کرے - 
bosss
 

پھر لوٹ کر نہ آیا، زمانے گزُر گئے
وہ لمحہ جس میں ایک زمانہ گزُارا تھا 🖤

bosss
 

جڏهن محبتون موڪلائي وينديون آهن ته ماڻهو مصروفيت جو بھانو بڻائي ڇوٽڪارو حاصل ڪندا آھن...

وہ آ رہے ہیں وہ آتے ہیں آ رہے ہوں گے،
شب فراق یہ کہہ کر گزار دی ہم نے
b  : وہ آ رہے ہیں وہ آتے ہیں آ رہے ہوں گے، شب فراق یہ کہہ کر گزار دی ہم نے - 
bosss
 

ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتے
جان ہوتی تو مری جان لٹاتے جاتے
اب تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہے
عمر گزری ہے ترے شہر میں آتے جاتے
اب کے مایوس ہوا یاروں کو رخصت کر کے
جا رہے تھے تو کوئی زخم لگاتے جاتے
رینگنے کی بھی اجازت نہیں ہم کو ورنہ
ہم جدھر جاتے نئے پھول کھلاتے جاتے
میں تو جلتے ہوئے صحراؤں کا اک پتھر تھا
تم تو دریا تھے مری پیاس بجھاتے جاتے
مجھ کو رونے کا سلیقہ بھی نہیں ہے شاید
لوگ ہنستے ہیں مجھے دیکھ کے آتے جاتے
ہم سے پہلے بھی مسافر کئی گزرے ہوں گے
کم سے کم راہ کے پتھر تو ہٹاتے جاتے

محبت باہمی ہونی چاہیے۔ یک طرفہ محبت مصیبت ہے۔"
b  : محبت باہمی ہونی چاہیے۔ یک طرفہ محبت مصیبت ہے۔" - 
خدا کرے کہ کسی روز تیرے دل کا سکوں
میرے وجود کو ترسے مجھے تلاش کرے
b  : خدا کرے کہ کسی روز تیرے دل کا سکوں میرے وجود کو ترسے مجھے تلاش کرے - 
bosss
 

زخم دیتے ہو اور کہتے ہو سیتے رہو 😳موچی سمجھا ہے کیا
#HinaAhmed