بارش، ــــــــــــــــ یہ گیلی رت، میرے من میں، وحشت کو حل کر دیتی ھے مجھ کو بےکل کر دیتی ھے آنکھیں جل تھل کر دیتی ھے !! بارش پاگل کر دیتی ھے (ردا فاطمہ)
یہ ظلم سرِ دار مجھے یاد رھے گا اس عشق کا ھر وار مجھے یاد رھے گا ان شور مچاتے ھوئے مداحوں میں بس ایک خاموش پرستار مجھے یاد رھے گا تذلیل کا یہ زخم تروتازہ ھے کب سے اے دوست یہ انکار مجھے یاد رھے گا جب دشت کی یہ دھوپ جلائے گی مرے خواب اک سایہء دیوار مجھے یاد رھے گا ہر بار یہی بات کہ تم بھول گئیں تو ؟ کہنا پڑا ھر بار مجھے یاد رھے گا اس جھوٹ کی دنیا میں جہاں جھوٹ ھے سب کچھ ھر سچا قلم کار مجھے یاد رھے گا کومل جوئیہ
اب وہ پہلا سا التفات کہاں آپ سنتے ہیں میری بات کہاں میری دیوانگی کا ذکر چھڑا آج پہنچے گی جانے بات کہاں دیپ کیا دل جلائے بیٹھے ہیں پھر بھی وہ رونق حیات کہاں زندگی بن گئی ہے افسانہ مجھ کو لے آئے واقعات کہاں یہ بتاؤں تو بات جائے گی لٹ گئی دل کی کائنات کہاں یہ زمانہ بھی جانتا ہوگا ہم کو لے آئے حادثات کہاں ان کی نظریں بدل گئیں اقبالؔ راس آئے گی اب حیات کہاں اقبال عابدی