*وَمَا لَهُمْ أَلَّا يُعَذِّبَهُمُ اللّٰهُ وَهُمْ يَصُدُّوْنَ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَا كَانُوْا اَوۡلِیَآءَہٗ إِنْ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ إِلَّا الْمُتَّقُوْنَ وَلٰکِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ* (الأنفال : 34)
*اور انھیں کیا ہے کہ اللہ انھیں عذاب نہ دے، جب کہ وہ مسجد حرام سے روک رہے ہیں، حالانکہ وہ اس کے متولی نہیں، اس کے متولی صرف متقی لوگ ہیں اور لیکن ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔*
*وَمَا كَانَ اللّٰهُ لِيُعَذِّبَهُمْ وَأَنْتَ فِيْهِمْ وَمَا كَانَ اللّٰهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُوْنَ* (الأنفال : 33)
*اور اللہ کبھی ایسا نہیں کہ انھیں عذاب دے، جب کہ آپ ان میں ہوں اور اللہ انھیں کبھی عذاب دینے والا نہیں جب کہ وہ بخشش مانگتے ہوں۔*
*وَإِذْ قَالُوا اللّٰھُمَّ إِنْ كَانَ هٰذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِنْدِكَ فَأَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِّنَ السَّمَاءِ أَوِ ائْتِنَا بِعَذَابٍ أَلِيْمٍ* (الأنفال : 32)
*اور جب انھوں نے کہا اے اللہ! اگر صرف یہی تیری طرف سے حق ہے تو ہم پر آسمان سے پتھر برسا، یا ہم پر کوئی دردناک عذاب لے آ۔*
جزاک اللہ
*وَإِذَا تُتْلٰی عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا قَالُوْا قَدْ سَمِعْنَا لَوْ نَشَاءُ لَقُلْنَا مِثْلَ هٰذَا إِنْ ھٰذَا إِلَّا أَسَاطِيْرُ الْأَوَّلِيْنَ* (الأنفال : 31)
*اور جب ان پر ہماری آیات پڑھی جاتی ہیں تو وہ کہتے ہیں بے شک ہم نے سن لیا، اگر ہم چاہیں تو یقینا اس جیسا ہم بھی کہہ دیں، یہ تو پہلے لوگوں کی فرضی کہانیوں کے سوا کچھ نہیں۔*
*وَإِذْ يَمْكُرُ بِكَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لِيُثْبِتُوْكَ أَوْ يَقْتُلُوْكَ أَوْ يُخْرِجُوْكَ وَيَمْكُرُوْنَ وَيَمْكُرُ اللّٰهُ وَاللّٰهُ خَيْرُ الْمَاكِرِيْنَ* (الأنفال : 30)
*اور جب کافر آپ کے خلاف خفیہ تدبیریں کر رہے تھے، تا کہ آپ کو قید کر دیں، یا آپ کو قتل کر دیں، یا آپ کو نکال دیں اور وہ خفیہ تدبیرکر رہے تھے اور اللہ بھی خفیہ تدبیر کر رہا تھا اور اللہ سب خفیہ تدبیر کرنے والوں سے بہتر تدبیر کرنے والا ہے۔*
*يَا أَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوْا إِنْ تَتَّقُوا اللّٰهَ يَجْعَلْ لَّكُمْ فُرْقَانًا وَّيُكَفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيْمِ* (الأنفال : 29)
*اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اگر تم اللہ سے ڈرو گے تو وہ تمھارے لیے (حق و باطل میں) فرق کرنے کی بڑی قوت بنادے گا اور تم سے تمھاری برائیاں دور کر دے گا اور تمھیں بخش دے گا اور اللہ بہت بڑے فضل والا ہے۔*
*وَاعۡلَمُوۡۤا اَنَّمَاۤ اَمۡوَالُکُمۡ وَاَوۡلَادُکُمۡ فِتۡنَۃٌ وَّاَنَّ اللّٰہَ عِنۡدَہٗۤ اَجۡرٌ عَظِیۡمٌ* (الأنفال: 28)
*اور جان لو کہ تمھارے مال اور تمھاری اولاد ایک آزمائش کے سوا کچھ نہیں اور یقینا اللہ ہی کے پاس بہت بڑا اجر ہے۔*
*یٰۤاَیُّھَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَخُوۡنُوا اللّٰہَ وَالرَّسُوۡلَ وَتَخُوۡنُوۡۤا اَمٰنٰتِکُمۡ وَاَنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ* (الأنفال: 27)
*اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ اور رسول کی خیانت نہ کرو اور نہ اپنی امانتوں میں خیانت کرو، جب کہ تم جانتے ہو۔*
*وَاذۡکُرُوۡۤا اِذۡ اَنۡتُمۡ قَلِیۡلٌ مُّسۡتَضۡعَفُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ تَخَافُوۡنَ اَنۡ یَّتَخَطَّفَکُمُ النَّاسُ فَاٰوٰٮکُمۡ وَاَیَّدَکُمۡ بِنَصۡرِہٖ وَرَزَقَکُمۡ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ لَعَلَّکُمۡ تَشۡکُرُوۡنَ* (الأنفال: 26)
*اور یاد کرو جب تم بہت تھوڑے تھے، زمین میں نہایت کمزور سمجھے گئے تھے، ڈرتے تھے کہ لوگ تمھیں اچک کر لے جائیں گے تو اس نے تمھیں جگہ دی اور اپنی مدد کے ساتھ تمھیں قوت بخشی اور تمھیں پاکیزہ چیزوں سے رزق دیا، تاکہ تم شکر کرو۔*
*وَاتَّقُوْا فِتْنَةً لَّا تُصِيْبَنَّ الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْكُمْ خَاصَّةً وَّاعْلَمُوْا أَنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ* (الأنفال : 25)
*اور اس عظیم فتنے سے بچ جاؤ جو صرف ان لوگوں کو خاص طور پر نہیں پہنچے گا جنھوں نے تم میں سے ظلم کیا اور جان لو کہ اللہ بہت سخت سزا والا ہے۔*
آج کی حدیث۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا جس شخص نے بری بات اور اس پر عمل کرنا نہ چھوڑا اللہ تعالیٰ کو کوئی حاجت نہیں کہ وہ شخص اپنا کھانا اور پینا چھوڑ دے۔(بخاری شریف رقم الحدیث1903)
آج کی حدیث:
حضور ﷺ کی بارگاہ میں عرض یارسول اللہ جولوگ آپؑ پردرودپاک پڑھتے ہیں مگریہاں موجود نہیں اور جوآپؑ کے وصال شریف کے بعد آئیں گے۔ ایسے لوگوں کے درود پاک کے متعلق آپؑ کا کیا ارشاد ہے؟فرمایا محبت والوں کا درود پاک میں خود سنتا ہوں۔ اور دوسرےلوگوں کا درودپاک میرے دربار میں پیش کیا جاتا ہے۔ (دلائل الخیرات ص 18)
آج کی حدیث۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا بیوہ عورتوں اور محتاجوں کی مدد کرنے والا شخص اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنے والے کی مانند ہے۔(مسند احمد رقم الحدیث8740)
نبی ﷺ کے حلیہ مبارک، معمولات اور اخلاق و کرادر پر امام ترمذی رحمہ اللہ کی بہترین کتاب
رمضان المبارک میں پڑھیں اور اپنی زندگی کا جائزہ لیں کہ ہم کیسے زندگی بسر کر رہے ہیں اور نبیﷺ کی زندگی کیسے تھی؟
*يَا أَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوْا اسْتَجِيْبُوْا لِلّٰهِ وَلِلرَّسُوْلِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيْكُمْ وَاعْلَمُوْا أَنَّ اللّٰهَ يَحُوْلُ بَيْنَ الْمَرْءِ وقَلۡبِہٖ واَنَّہَٗۤ إِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ* (الأنفال : 24)
*اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ کی اور رسول کی دعوت خوشی سے قبول کرو، جب وہ تمھیں اس چیز کے لیے دعوت دے جو تمھیں زندگی بخشتی ہے اور جان لو کہ اللہ آدمی اور اس کے دل کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور یہ کہ حقیقت یہ ہے کہ تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔*
*وَلَوْ عَلِمَ ﷲُ فِيْهِمْ خَيْرًا لَأَسْمَعَهُمْ وَلَوْ أَسْمَعَهُمْ لَتَوَلَّوْا وَهُمْ مُّعْرِضُوْنَ* (الأنفال : 23)
*اور اگر اللہ ان میں کوئی بھلائی جانتا تو انھیں ضرور سنوا دیتا اور اگر وہ انھیں سنوا دیتا تو بھی وہ منہ پھیر جاتے، اس حال میں کہ وہ بے رخی کرنے والے ہوتے۔*
*إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِنْدَ ﷲِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِيْنَ لَا يَعْقِلُوْنَ* (الأنفال : 22)
*بے شک تمام جانوروں سے برے اللہ کے نزدیک وہ بہرے، گونگے ہیں جو سمجھتے نہیں۔*
*وَلَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِيْنَ قَالُوْا سَمِعْنَا وَهُمْ لَا يَسْمَعُوْنَ* (الأنفال : 21)
*اور ان لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جنھوں نے کہا ہم نے سنا، حالانکہ وہ نہیں سنتے۔*
*يَا أَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوْا أَطِيْعُوْا اللّٰهَ ورَسُوۡلَہٗ وَلَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَأَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَ* (الأنفال : 20)
*اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ کا اور اس کے رسول کا حکم مانو اور اس سے منہ نہ پھیرو، جب کہ تم سن رہے ہو۔*
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain