اور کچھ لوگ پراسرار سمجھتے ہیں مجھے میں بدلتے ہوۓ حالات میں ڈھل جاتی ہوں دیکھنےوالے فنکار سمجھتے ہیں مجھے وہ جو اس پار ہیں انکے لیےاس پار ہوں میں اور جو اس پار ہیں اس پار سمجھتے ہیں مجھے نیک لوگوں میں مجھے نیک گنا جاتا ہے اور گناہگار؛گناہگار سمجھتے ہیں مجھے یار بھی راہ کی دیوار سمجھتے ہیں مجھے میں سمجھتا تھی میرے یار سمجھتے ہیں مجھے
و ایسے زنجیر میں کھڑے ہیں .... یہ کیسے معصوم خون بہائے .... یہ کس کے کشمیر میں کھڑے ہیں .... ہے جن کو آزادی کی تمنا .... وه جل رہے تھے وه جل رہے ہیں .... جس نے آگ ہے جنت میں لگائی .... وه ہاتھ خود بھی تو جل رہے ہیں ....
کشمیر کی پکار" وہ جو بستی لہو میں تر ہے جہاں پہ جبر و ستم کا گھر ہے جہاں آنکھوں میں خواب تک زخمی ہو چکے ہیں جہاں لاشے گلیاں سجا رہے ہیں جہاں بازار زخموں کے لگ رہے ہیں وہ کشمیر ہم کو پکارتا ہے وہ سوال کر رہا ہے، مجھ سے، تم سے، کہ تم جو کہتے ہو کشمیر شہ رگ ہے پاکستان کی تو یہ بتاؤ ، کہ پھر درد تم کو کیوں نہیں ہوتا تمہاری شہ رگ پہ کفر خنجر کتنے برسوں سے چل رہا ہے کب اٹھو گے، بڑھو گے آگے، تمہارا کشمیر جل رہا ہے 😭😭۔