-"اور آزمائش تو پھر من پسند چیز سے ہی شروع ہوتی ہے"- 🖤🥀۔۔۔۔
دیدہ وروں کے شہر میں ہر ایک پستہ قد
پنجوں کے بل کھڑا ہے کہ اونچا دکھائی دے.۔۔۔۔۔۔۔۔
------(computer55)------
لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ ۔❤️💯
اور ہم نے اِنسان کو بڑا ہی خُوبصورت پیدا کیا ہے ۔
جو باتیں ہم پی جاتے ہیں وہ باتیں ہمیں کھا جاتی ہیں۔۔۔۔
برہم ہوں بِجلیاں یا ہوائیں خِلاف ہوں
کُچھ بھی ھو اِہتمامِ گُلِستاں کریں گے ہم
مجھے پتا ہے کہ برباد ہو چُکی ہوں میں
تُو میرا سوگ منا ، مجھ کو سوگوار نہ کر ۔ 😣
تخت اور تاج کے بیمار یہاں پھرتے ہیں
کتنے منبر کے طلبگار یہاں پھرتے ہیں
اک تماشا ہے جو ہر روز لگا رہتا ہے
یار لوگوں کے خریدار یہاں پھرتے ہیں
اپنی نسلوں کا تحفظ کیسے انہیں سونپیں
کرنے انسان کا جو بیوپار یہاں پھرتے ہیں
ہم نے ہر اک کو اخلاص سے دعوت دی تھی
منہ چھپاۓ کئ کردار یہاں پھرتے ہیں
اب کوئ زندہ و جاوید بھی آۓ ہم میں
کیوں یہ سب مردہ سے فنکار یہاں پھرتے ہیں
اب کے ثقلینؔ یہ سوچا ہے کہ چپ ہو جائیں
کیوں کہ کچھ صاحب اَسرار یہاں پھرتے ہیں
*ثقلین جعفری*
💖Poetry 💖
میں نے بھی تہمت تکفیر اٹھائی ہوئی ہے
ایک نیکی مرے حصے میں بھی آئی ہوئی ہے
مرے کاندھوں پہ دھرا ہے کوئی ہارا ہوا عشق
یہی گٹھڑی ہے جو مدت سے اٹھائی ہوئی ہے
تم تو آئے ہو ابھی دشت محبت کی طرف
میں نے یہ خاک بہت پہلے اڑائی ہوئی ہے
ٹوٹ جاؤں گا اگر مجھ کو بنایا بھی گیا
کوئی شے ایسی مری جاں میں سمائی ہوئی ہے
سرد مہری کے علاقے میں ہوں مصروف دعا
زندہ رہنے کے لئے آگ جلائی ہوئی ہے
قصہ گو اب تری چوپال سے میں جاتا ہوں
رات بھی بھیگ چکی نیند بھی آئی ہوئی ہے
گئے دنوں کا سراغ لے کر کدھر سے آیا کدھر گیا وہ
عجیب مانوس اجنبی تھا مجھے تو حیران کر گیا وہ
شکستہ پا راہ میں کھڑا ہوں گئے دنوں کو بلا رہا ہوں
جو قافلہ میرا ہم سفر تھا مثال گرد سفر گیا وہ
وہ رات کا بے نوا مسافر وہ تیرا شاعر وہ تیرا ناصرؔ
تری گلی تک تو ہم نے دیکھا تھا پھر نہ جانے کدھر گیا وہ
Visage is prior to everything.
😔
اپنے اس فعل پہ کوئی بھی پشیمان نہ تھا
چار سو مرد تھے اور ایک بھی انسان نہ تھا
༺֍#MinarePakistan֍༻
سجدے میں سر
گلے میں خنجر
اور تین دن کی پیاس
ایسی نماز پھر نہ ہوئی
کربلا کے بعد🖤۔۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain