ہمارے حال پر رویا دسمبر وہ دیکھو ٹوٹ کر برسا دسمبر گزر جاتا ہے سارا سال یوں تو نہیں کٹتا مگر تنہا دسمبر بھلا بارش سے کیا سیراب ہوگا تمھارے وصل کا پیاسا دسمبر وہ کب بچھڑا، نہیں اب یاد لیکن بس اتنا علم ہے کہ تھا دسمبر یوں پلکیں بھیگتی رہتی ہیں جیسے میری آنکھوں میں آ ٹھہرا دسمبر جمع پونجی یہی ہے عمر بھر کی میری تنہائی اور میرا دسمبر 30December 🥀🥀
تیرے بنا زندگی سے کوئی ، شکوہ تو نہیں تیرے بنا زندگی بھی لیکن ، زندگی تو نہیں 🩷 کاش ایسا ھو ، تیرے قدموں سے چُن کے منزل چلیں ، اور کہیں دُور کہیں تم گر ساتھ ھو تو ، منزلوں کی کمی تو نہیں جی میں آتا ھے تیرے دامن میں سر چھپا کے ھم ، روتے رھیں ، روتے رھیں تیری بھی آنکھوں میں ، آنسوؤں کی نمی تو نہیں تم جو کہہ تو دو تو آج کی رات چاند ڈُوبے گا نہیں ، رات کو روک لو رات کی بات ھے اور زندگی باقی تو نہیں۔ تیرے بنا زندگی سے کوئی ، شکوہ تو نہیں تیرے بنا زندگی بھی لیکن ، زندگی تو نہیں 🩷 🥀💓💓🥀