پلکیں کب تک رکوع میں رکھو گے
حسن کا واسطہ قیام کرو
بڑھنے لگے تھے ہم تو حقیقی عشق کی طرف
رستے میں کچھ حسینوں نے بھٹکا دیا ہمیں
ایسے دکھتی ہے وہ سہیلیوں میں
کَچی بَستی میں جیسے کوٹھی ہو
جب گھر والے پوچھتے ہیں کوئی پسند ہے تو
اندر سے آواز آتی ہے کہ کس کس کا نام لوں
کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے کہ
دماغ کے ہوتے ہوئے خیال دل میں کیوں آتا ہے
Suno!Tum hamesha Khush raho
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.
.Mery sath
عہد رفاقت ٹھیک ہے لیکن مجھ کو ایسا لگتا ہے
تم تو میرے ساتھ رہو گی میں تنہا رہ جاؤں گا
جون ایلیا
جو بھی ہو تم پہ معترض اس کو یہی جواب دو
آپ بہت شریف ہیں آپ نے کیا نہیں کیا
جون ایلیا
کیا یہی ہے کمال عشق و محبت کرنے کا
عمر جینے کی ہے اور شوق مرنے کا
بات رہ جائے گی پٹری پہ حسیں آنکھوں کی
ریل رکنی ہے مسافر نے اتر جانا ہے
کبھی غلطی سے تو میرے جنازے کو کاندھا نہ دینا
کہیں پھر میں تیرے سہارے سے زندہ نہ ہو جاؤ
اور پھر یوں ہوا
مجھے خوشیوں میں نہیں
درد میں سکون ملنے لگا
جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کہ رات دن
بیٹھے رہیں تصور جاناں کیے ہوئے
اتنے سلیقے سے تم یاد آتے ہو
جیسے بارش ہو وقفے وقفے سے
ہیں پتھروں کی زد پہ تمہاری گلی میں ہم
کیا آئے تھے یہاں اسی برسات کے لیے
تیری قربت بھی نہیں ہے میسر
اور دن بھی بارشوں كے آ گئے ہیں
میں وہ صحرا جسے پانی کی ہوس لے ڈوبی
تو وہ بادل جو کبھی ٹوٹ کے برسا ہی نہیں
اب کون سے موسم سے کوئی آس لگائے
برسات میں بھی یاد نا جب ان کو ہم آئے
برسات کے آتے ہی توبہ نہ رہی باقی
بادل جو نظر آئے بدلی میری نیت بھی
چھپ جائیں کہیں آ کہ بہت تیز ہے بارش
یہ میرے ترے جسم تو مٹی کے بنے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain