ہمارے ہاں عزت کی حقدار صرف گھر کی عورتوں کو سمجھا جاتا ہے،، باقی عورتیں ہمارے لیے گوشت کی دکانیں ہیں جن کے باہر ہم کتوں کی طرح زبان لٹکائے کھڑے نظر آتے ہیں "
رومانیت پسند ہونا ہمارے معاشرے میں بے حیا ہونے کے جیسا ہے مگر سب کا دل اس کی تمنا کرتا ہے کہ کوئی تو ہو جو ہماری بےچینی کو سکون سے نوازے کوئی تو ہو جو سینے سے ایسے لگائے کے جسم کی ہڈیاں تک ٹوٹ جائیں کوئی تو ہو جو ہونٹوں کے ذائقوں سے متعارف کرائے کوئی تو ہو جو جسموں کے سبھی راز بتاۓ کوئی تو ہو جو ہم کو نئی دنیا دکھائے کوئی تو ہو جو حیا میں رہ کر بےحیائی کرے کوئی تو ہو جس کو پارسائی کا دورہ نا پڑے کوئی تو ہو جو مجھ کو محبّت کے اصول نا سکھائے۔