یہ دل تُم بن کہیں لگتا نہیں ، ھم کیا کریں تصور میں کوئی بستا نہیں ، ھم کیا کریں تُمہی کہہ دو اب اے جانِ وفا ، ھم کیا کریں لُٹے دل میں دیا جلتا نہیں ، ھم کیا کریں تُمہی کہہ دو اب اے جانِ ادا ، ھم کیا کریں کسی کے دل میں بس کے دل کو تڑپانا نہیں اچھا نگاہوں کو جھلک دے ، دے کے چھپ جانا نہیں اچھا امیدوں کے کِھلے گلشن کو جُھلسانا نہیں اچھا ھمیں تم بن کوئی جَچتا نہیں ، ھم کیا کریں محبت کر تو لیں لیکن محبت راس آئے بھی دلوں کو بوجھ لگتے ھیں کبھی زُلفوں کے سائے بھی ہزاروں غم ہیں اس دنیا میں اپنے بھی پرائے بھی محبت ھی کا غم تنہا نہیں ھم کیا کریں بجھا دو آگ دل کی یا اسے کُھل کر ہوا دے دو جو اس کا مول دے پائے اسے اپنی وفا دے دو تمھارے دل میں کیا ھے؟ بس ہمیں اتنا پتہ دے دو کہ اب تنہا سفر کٹتا نہیں ، ھم کیا کریں