عنوان: جس لاکٹ پر لفظ "اللہ"لکھا ہو وہ پہن کر بیت الخلاء جانا (2651-No) سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! ایسا لاکٹ جس کے اوپر لفظ "اللہ" لکھا ہوا ہو، اسے گلے میں پہن کر باتھ روم وغیرہ جانا جائز ہے؟ کیا اس سے اللہ کے نام کی بے ادبی لازم نہیں آئے گی؟ جواب: واضح رہے کہ ایسا لاکٹ جس پر اللہ کا نام ہو، یا کوئی قرآنی آیت لکھی ہوئی ہو، تو بیت الخلاء جانے سے پہلے اسے اتار کر رکھ دینا چاہیے، اسے پہن کر بیت الخلاء جانا خلافِ ادب ہونے کی وجہ سے مکروہ ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دلائل: الھندیہ: (50/1) ویکره أن یدخل في الخلاء ومعه خاتم علیه اسم الله تعالی، أو شئ من القرآن۔ واللہ تعالٰی اعلم بالصواب دارالافتاء الاخلاص،کراچی
نفرتوں کا اپنا کوئی علاقہ نہیں ہوتا یہ محبتوں کی سرزمین پر قبضہ کرتی ہیں۔۔۔!! اگر خون کے رشتے ناراض ہو جائیں تو پھر ملاقاتیں جنازوں میں ہوا کرتی ہے۔۔۔!! زندگی ایک دوسرے پر ذمہ داریاں ڈالنے کا نہیں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا نام ہے۔۔۔!!
کچھ لوگ واجب المحبت ہوتے ہیں ناں، جو ہمیں خود بخود بے حد عزیز ہوجاتے ہیں ایک اجنبی سا تعلق ان سے بن جاتا ہے جو آشنا تعلقات سے بھی زیادہ گہرا ہوتا ہے، ہم کبھی کبھار خود بھی حیران رہ جاتے ہیں کہ آخر وہ ہمیں کیوں اتنے اچھے لگتے ہیں، مگر یہ ایمانی محبتیں ہوتی ہیں، جو ﷲ نے ہمارے دلوں میں ڈالی ہوتی ہیں
یہی بہت ہے کہ نظروں کے سامنے ہے وہ شخص کہاں لکھا ہے کہ وہ مجھ پہ مہرباں بھی رہے تُو جاتے جاتے مجھے ایسا زخم دیتا جا کہ درد بھی رہے تاعُمر اور نشاں بھی رہے رحمان فارس