دل دُکھتا ہے.. جب وقت کا نابینا جوگی کچھ ہنستے بستے چہروں پر بے درد رُتوں کی راکھ ملے دل دُکھتا ہے جب شہ رگ میں محرومی کا نشتر ٹوٹے! دل دُکھتا ہے جب ہاتھ سے ریشم رشتوں کا دامن چھوٹے دل دُکھتا ہے جب تنہائی کے پہلو سے انجانے درد کی لے پھوٹے دل دُکھتا ہے جب حبس بڑھے تنہائی کا جب خواب جلیں ،جب آنکھ بجھے تم یاد آؤ دل دُکھتا ہے.