اے سال غم :~~ اے سال غم اے سال غم تو ڈھا گیا کتنے ستم کتنے گھروں کے راج کو کتنے سروں کے تاج کو تو ساتھ اپنے لے گیا غمگین یادیں دے گیا اے سال غم اے سال غم تو بس مجھے اتنا بتا ہم کو جو تونے غم دیا اس سے تجھے کیا مل گیا تو بھی کہاں باقی رہا تو بھی تو اب ہے جارہا یہ سوچ دل میں آئی جب دل سے صدا یہ آئی تب جو کچھ ہوا جو کچھ سہا سب تھا خدا کا فیصلہاللّه پر ایمان ہاللّه پر ایقان ہے اب جو نیا سال آۓ گا خوشیوں کا موسم لاۓ گا
ﮐﭽﮫ ﺧﻮﺷﯿﺎﮞ, ﮐﭽﮫ ﺁﻧﺴﻮ ﺩﮮ ﮐﺮ ﭨﺎﻝ گیا زندگیﮐﺎ ﺍﻭﺭ ایک یادگارﺳﻨﮩﺮﺍ۔۔۔۔۔ ﺳﺎﻝ گیا۔ اب کے بار مل کے یوں سال۔۔ نو منائیں گے رنجشیں بھلا کر۔۔۔ ہم نفرتیں مٹائیں گے خوشیاں کی لہر دنیا میں چار سو پھیلائے گے پھر سے ہم چہروں پر مسکراہٹ بکھرتےجائے گے