ہے میری آرزو کے میرے سوا۔ ہے میری آرزو کے میرے سوا۔ تمہیں سب شاعروں سے وحشت ہوں ۔ کس طرح چھوڑ دو تمہیں جانا ۔ تم میری ذندگی کی عادت ہوں ۔ کس لیے دیکھتے ہوں آئینہ ۔ تم تو خود سے بھی خوب صورت ہوں ۔ جون ایلیا ء
میں چاہتی ہوں مجھے بلیڈ کینسر ہوجائے ڈاکٹر کہ دیں کچھ ہی دن ہے تمہارے پاس اور آخری وقت میں وہ مجھے کال کرے اور مجھ سے دوبارہ محبت بھیک کی طرح مانگے اور کال چلتی رہے اور میری آنکھیں دل کی دھڑکنوں کے ساتھ ہی بند ہوجائیں اور وہ چیخ چیخ روتا رہے ☠