میں نکل آیا ان لوگوں کی صوبت سے___جنہے خود پسندی کی بیماریاں لگی تھی فیض_🙂باتے دوچار کر کے ہجت تمام کر کے 🙈 بھت کچھ نواز کے خود اپنا کشقول خالی کیے میں لوٹ آیا تنہائی لیے ،ے ☝️
lOgon k hisaab sa Chlnaa ChooRe diya Mny ✍️Kyun k Log bus ,,khudpasndii Tk hi Ap k Bary ma soChty Hain✍️log Aaj kl Haq bat Bhi whi krtyy Hain✍️jO Un k Apny Haq ma Achi Ho🕓
منافقوں کی مثال شیطان کی سی ہے کہ انسان سے کہتا رہا کہ کافر ہوجا پھر جب وہ کافر ہوگیا تو کہنے لگا کہ مجھے تجھ سے کچھ سروکار نہیں مجھ کو تو اللہ رب العالمین سے ڈر لگتا ہے تو دونوں کا انجام یہ ہوا کہ دونوں دوزخ میں جائیں گے ہمیشہ اس میں رہیں گے اور بے انصافوں کی یہی سزا ہے (سورت الحشر_ایت ن،م،ب،ر16:20)-
اور میں نے تم کو منتخب کرلیا ہے تو جو حکم دیا جائے اسے سنو بیشک میں ہی اللہ ہون میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری عبادت کیا کرو اور یاد کے لیے نماز پڑھا کرو ( surha taHa)
ان سے پہلے نوح کی قوم نے بھی تکذیب کی تھی تو انہونے ہمارے بندے کو جھٹلایا اور کہا کہ دیوان ہے اور انہیں ڈانٹا بھی گیا-تو انہونے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ میں انکے مقابلے میں کمزور ہوں بس تو ہی بدلہ لے لے، پس ہم نے زور کے مینھ سے سے آسمان کے دہانے کھول دیئے اور زمین میں چشمے جاری کردیئے ،تو پانی ایک کام کے لیے جو مقدر ہو ہوچکا تھا جما ہوگیا (سورت القمر)
اور تم سے ذلقرنین کے بارے میں بارے دریافت کرتے ہیں کہھ دو کہ میں اس کا کسی قدر حال تمہیں پڑھ کر سناتا ہوں ہم نے اس کو زمین میں بڑا اقتدار دیا تھا اور ہر طراح کا سامان اس کو عطا کیا تھا تو اس نے ایک سفر کا ایک سامان کیا یہاں تک کہ جب سورج کے غروب ہونے کی جگہ پہنچا تو اسے ایسا پایا کہ ایک کیچڑ والے چشمہ میں ڈوب رہا ہے (سورت الکیف)
بنی اسرائیل کے لیے تورات کے نازل ہونے سے پہلے کھانے کی تمام چیزے حلال تھیں بجز ان کے جو یعقوب نے خود اپنے اوپر حرام کرلی تھیں کہدو کہ اگر سچے ہو تو تورات لائو اور اسے پڑھو یعنی دلیل پیش کرو-اب جو اس کے بعد بھی اللہ پر جھوٹے افترائ کریں تو ایسے لوگ ہی بے انصاف ہیں_(ال عمران)
نغموں کے قافلے کا میں تنہا نقیب تھا یا شاخ کائنات پہ اک عندلیب تھا اپنا کوئی رفیق نہ کوئی رقیب تھا میں خواہشوں کی بزم میں سب کے قریب تھا زینے پہ قصر وقت کے چڑھتا چلا گیا میرا شکستہ حوصلہ جو خوش نصیب تھا اس کے بدن سے لپٹی ہوئی تھی لہو کی شاخ وہ شخص جو کہ شہر انا کا خطیب تھا تھیں آسماں کی وسعتیں اپنی نگاہ میں لمحات گم شدہ کا تصور عجیب تھا گرداب حادثات میں ہم پھنس کے رہ گئے جب ساحل مراد بہت ہی قریب تھا (itX_TeLLo)
برگ پیلے کیا ہوئے شور خزاں اٹھنے لگا بے شرر ہی سینۂ گل سے دھواں اٹھنے لگا نام پر ہم کو تحفظ کے ملے اتنے فریب دھیرے دھیرے اعتبار آسماں اٹھنے لگا رحمتیں شاید کہ ہم سے بھی گریزاں ہو گئیں ورنہ کیوں اس شہر سے امن و اماں اٹھنے لگا کہہ کے دیوانہ مجھے دنیا نے رسوا کر دیا آنکھ سے جب پردۂ وہم و گماں اٹھنے لگا بٹ گئی اک دن جزیروں میں ہماری زندگی اور کہانی سے شعور داستاں اٹھنے لگا کاش پہلے جاگتے تو دھوپ میں جلتے نہ ہم نیند جب ٹوٹی کہ سر سے سائباں اٹھنے لگا _itX_TeLLo
اس دنیا کا سب سے خطرناک لڑکا وہ ہوتا ہے جس کا برا ٹائیم آنے پر سب نے اسکا ساتھ چھوڑ دیا ہو اسکے اپنے بھی اسے بھول گئے ہوں پہر اسکو یہ رئیلائیز ہو گیا کے دنیا جیسی دیکھتی ہے ایکشل میں ہے نہیں یہاں پہ ہر کسی کے ڈبل چہرے ہیں پہر اسنے وقت کے حساب سے خد کو بدل لیا اور اکیلے جینا سیکھ لیا اب اسے کسی سے کوئی فرق نہیں پڑتا کے کون اس کے ساتھ ہیں اور کون ساتھ نہیں ہیں وہ اکیلے ہی اپنا سب کچھ مینج کرتا ہے ،کسی سے کوئی مطلب نہیں 💯😈👿