حضرتِ سیِّدُنا ابو محمدسَہْل رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ کافرمانِ عبرت نشان ہے : خوف کااعلیٰ دَرَجہ یہ ہے کہ اپنے بارے میں اللّٰہعَزَّوَجَلَّ کے علمِ اَزَلی کے تعلُّق سے ڈرتا رہے (کہ نہ جانے میرے بارے میں کیا طے ہے ، آیا اچّھا خاتِمہ یا کہ بُرا خاتمہ ! ) اور اِس بات سے بھی خوفزدہ رہے کہ کہیں کوئی کام خِلافِ سنّت( یعنی سنّت کو مٹانے والی بُری بدعت کا اِرتکِاب) نہ کر بیٹھے جس کی نُحُوست اُسے کفر تک پہنچا دے ۔ ( قُوتُ القلوب ج۱ ص ۴۶۷)
دنیا میں ہر آفت سے بچانا مولیٰ عَزَّوَجَلَّ عُقبیٰ میں نہ کچھ رنج دکھانا مولیٰ عَزَّوَجَلَّ
مُنافَقت کی دوسری قسم نِفاقِ عملی ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ کام کرے جو مسلمانوں کے شایانِ شان نہ ہومُنافِقین کے کرتوت ہوں جیسا کہ ر سولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم، شاہِ بنی آدم، نبیِّ مُحتَشَمصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عظیم ہے : : مُنافِق کی تین نشانیاں ہیں {۱} جب بات کرے تو جھوٹ بولے {۲} جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے اور {۳}جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو اس میں خِیانت کرے ۔ (صَحِیحُ البُخارِیّ ج۱ ص ۲۴حدیث ۳۳ )
حضرتِ سیِّدُنا یوسُف بن اَسباطرَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : میں ایک دَفعہ (دَف ۔ عَہ) حضرتِ سیِّدُنا سُفیان ثَوری رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے پاس حاضِر ہوا ۔ آپ رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ ساری رات روتے رہے ۔ میں نے دریافت کیا : کیا آپ رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ گناہوں کے خوف سے رو رہے ہیں ؟ تو آپ رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے ایک تنکا اٹھایا اور فرمایا کہ گناہ تواللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں اِس تنکے سے بھی کم حیثیَّت رکھتے ہیں ، مجھے تو اس بات کا خوف ہے کہ کہیں ایمان کی دولت نہ چِھن جائے ۔ (منہاج العابدین ص ۱۶۹)
کسی نے مجھ سے پوچھا 👀
مرد اور عورت میں افضل کون ہے ؟ 🤔
میں نے کہا " مرد " 🤨 انہوں نے پوچھا وہ کیسے ؟
میں نے کہا !!! 🤨
آج تک کسی عورت کا نام " افضل " نہیں سنا !!! 🤭😝🤣
Andhra kaash ban kr chah rha hai
.....
koi phr se silsila yaad arha hai
wo adhra mri ankhun ki rooshni ban gaya hai
jis andhre me Roshni Mili thi
allah ap sb k Walden ko Salamt rkhe or hmsha apk Walden ka saya ap pr rhe or khushyun ko qaim rkhe. ye Dua ap mre Walden k liyen b kren.
asalam o alaikum
وقت بہت کچھ چھین لیتا ہے خیر میری تو صرف مسکراہٹ تھی
جن سے رشتے گہرے ہوں وہ درد بھی گہرے دیتے ہیں
Apk sb k liyen atikaaf me khasoosi duayen ki hen Muala ap sb ko slmt rkhe walden k sat
Hazrat Sahl bin saad (R.A.T.A) farmate hain ke Hazrat Muhammad (S.A.A.W) ne Irshad farmaya ke “ Jannat men ek darwaza hai jise Al-Riyan kahte hain. Us darwaze se fakat rozedar hi dakhil ho sakenge aur koi nahin. Qayamat ke din jab wo darwaza khola jayega to awaaz ayegi ke ae rozedaro! Kahan ho? Ao apko Jannat pukar rahi hain. Rozedar uth ke khare ho jayenge aur roze na rakhne wale bethe hi rahenge. Is gate se rozedaron ke ilawa aur koi dakhil hona chahe to bhi darwaza band ho jayega jo kabhi dobara nahin khulega.
#1: Roze ki Fazilat aur Ahmiyat in Urdu
1- Hazrat Abu Huraira (P.B.U.H) bayan karte hain Hazrat Muhammad S.A.A.W farmate hain “ Har achhe aimal ke sawab 10 se 700 tak barh jate hain iss maah mein. Allah Pak ne Irshad kiya ke roza rakhna samjho meri ibadat karna hai. Aur iska ajar mein khud deta hon. Qyu ke rozedar mere liye khana peena chorta hai. Aur parhezgari akhtiar karta hai, wo bhi fakat mere liye. Rozedar ke liye 2 khushiyon ke moqe hote hain, Ek roza rakhne ke waqt aur doosra mujhse milne ke waqt. Rozedar ke jism mein ambar ki Khushboo hoti hai ( Hadith Bukhari).
"خوشی کا وہ لمحہ ہے جب ہم ایک ساتھ بیٹھتے ہیں، دو شکلیں، دو چہرے اور ایک روح۔" ’’تم اور میں۔‘‘ "میں آپ کی جگہ نہیں لے سکتا کیونکہ آپ جیسا کوئی نہیں ہے۔" "ہمیشہ میرے ساتھ رہو کیونکہ میں آپ کے ساتھ اپنی زندگی ختم کرنا چاہتا ہوں۔
میں کبھی نہیں چاہتا کہ ہم دوبارہ الگ نہ ہوں۔ ...
"میں تم سے اس وقت تک محبت کروں گا جب تک میرا دل دھڑکنا بند نہیں کر دیتا۔"
"ایک دل جو ٹوٹ جاتا ہے، ہمیشہ ٹھیک کرنے کی کوشش کرتا ہے۔"
"اگر ہم ہمیشہ پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں، تو اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ہار مان لیں۔"
"کسی سے پیار کرنا چوٹ لگنے کے خطرے کے قابل ہے۔
حدیث، جسے حدیث بھی کہا جاتا ہے، ایک اصطلاح ہے جو اسلام میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ریکارڈ شدہ اقوال، افعال اور تعلیمات کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اسلام کی مقدس کتاب قرآن مجید کے بعد حدیث کو اسلامی تعلیمات کا دوسرا اہم ترین ماخذ سمجھا جاتا ہے۔
مسلمانوں کا ماننا ہے کہ حدیث اسلام کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و افعال کی روایتوں اور صحابہ کرام اور ان کے بعد آنے والوں کی روایتوں کا مجموعہ ہے۔ احادیث کو جمع کرنے اور محفوظ کرنے کا کام اسلامی اسکالرز نے نہایت احتیاط سے کیا تاکہ ان کی صداقت اور درستگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “ روزہ (عذاب الٰہی کے لیے) ڈھال ہے پس روزہ دار کو چاہیے کہ فحش بات نہ کہے اور جہالت کی باتیں (مثلا مذاق، جھوٹ، چیخنا چلانا اور شوروغل مچانا وغیرہ) بھی نہ کرے اور اگر کوئی شخص اس سے لڑے یا اسے گالی دے تو اسے چاہیے کہ دو مرتبہ کہہ دے کہ میں روزہ دار ہوں۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ روزہ دار کے منہ کی خوشبو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ عمدہ ہے (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ) روزہ دار اپنا کھانا پینا اور اپنی خواہش و شہوت میرے لیے چھوڑ دیتا ہے۔ (تو) روزہ میرے ہی لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا اور ہر نیکی کا ثواب دس گنا ملتا ہے (لیکن روزہ کا ثواب اس سے کہیں زیادہ ملے گا)۔”
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی اپنے والد گرامی صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت محبت کرتی تھیں۔ ان کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں۔ حضرت امام حسن، حضرت امام حسین اور حضرت محسن ان کے صاحبزادے تھے اور ان کی بیٹیاں حضرت زینب اور حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا تَعَالٰی عَنْہُم تھیں۔ حضرت فاطمہ زہرا سب سے زیادہ متقی، پرہیزگار اور شرمیلی تھیں۔ اس کی بیماری نے اسے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی عبادت اور اپنے شوہر کی خدمت کرنے سے نہیں روکا۔ وہ اپنی بیماری کے دوران بھی اپنے گھر کے کام خود کرتی تھیں۔ حضرت فاطمہ زہرا کا انتقال تیسرے رمضان المبارک 11 ہجری کو ہوا۔ اس کی شائستگی کی وجہ سے اس نے پسند کیا کہ اس کا جنازہ کسی چیز سے ڈھانپ دیا جائے اور کوئی اسے دیکھ نہ سکے اس لیے اس کی خواہش پوری ہوئی اور اس کا جنازہ جھاڑیوں سے ڈھانپ دیا گیا۔ اسلام کی بیٹی کے لیے، ا
بانٹ دے اگر ہم نے اپنے غم تو چیخ اٹھوگے
یہ سوچ کے بھی اب خاموش رہتے ہیں
بِســــــــــمِﷲِالرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ🌹
اَلصَّـلٰوةُوَالسَّـلَامُ عَلَیـْكَ یَارَسُـوْلَ اللّٰهﷺ
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُه
💠 خدمت بڑی عبادت 💠
💠 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بیواؤں اور مسکینوں کے کام آنے والا اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والے کے برابر ہے، یارات بھر عبادت اور دن کو روزے رکھنے والے کے برابر ہے۔ 💠
📚 (صحیح البخاری حدیث نمبر : 5353 )
السلام علیکم__ #hadeesoftheday
رسول اللہﷺ نے فرمایا:_ اللہ تعالیٰ نرمی کرنے والا ہے
اور ہر معاملے میں نرمی کو پسند فرماتا ہے❤️
سنن ابن ماجہ 3689
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain