آج کل لوگ اعتبار کے نہیں
احتیاط کے قابل ہوتے ہیں
میں خاندان کی پابندیوں سے واقف ہوں
خدا کا شکر ہے
اس شحض نے وفا نہیں کی
ہزار بار اچھالا ہے
زندگی نے مجھے
برا ضرور منایا ہے
بد دعا نہیں کی
اور تیرے غرور سے بڑھ کر میری انا ہے مجھے
تم پوچھتے ہو محبت کا مجھ سے جا نہیں کی
گزارتے گزارتے گزر ہی جاٸیں گے یارا
وقت نہ سہی ہم ہی سہی
میرے مرنے کے بعد جو ہوگی اس قدر پر لعنت
پتہ تو چلے اسے ذہنی بیماری کا دکھ
خدا کرۓ میرے بعد وہ ذہنی مریض بن جاۓ
رات ساری گزاری
ان حسابوں میں
اسے محبت تھی نہیں تھی
ہے نہیں ہے
بہت سالوں بعد آج محسوس ہوا
کہ میں نے انسان ہی غلط چن لیا تھا
بات فاٶ کی ہوتی تو کبھی نہ ہارتے
بات نصیب کی تھی اس لیے کچھ نہ کر سکے
کہیں ختم نہ کر دوں سفر اذیت کا
کہیں میں پھینک نہ دوں آج مار کر خود کو
ایک تیرا ہی نمر ہے میری کال لسٹ میں
ایک تیرا ہی نمر ہے جس پر ہم کال نہیں کر سکتے
کبھی کبھی کسی سے بات کرتے ہوۓ اللہ بہت یاد آتا ہے
اور کبھی اللہ سے بات کرتے ہوۓ کوٸ انسان بہت یاد آتا ہے
نکلے وہ لوگ میری شخصیت بگاڑنے
کردار جن کے خود مرمت مانگ رہے ہیں
اِتنا سمجھ چُکی تھی میں اُس کے مِزاج کو
کہ وہ جا رہا تھا اور میں حیران بھی نہ تھی
،میرے خیال سے اب ہم
!تیرے خیال سے بھی گۓ
pareshan hai woh jhoota ishq karke
wafa karne ki naubat a gai hai
کیا خبر اب وہ کہا رہتے ہے
خوش رہے یار جہاں رہتے ہے
زندگی میں بڑی سی بڑی بات پر بھی ہار نہ ماننے والے لوگ
کبھی کبھار چھوٹی سی بات پر ٹوٹ جاتے ہیں
It is not important to have long friends list on facebook and whatsapp.
But it is important to have at least one friend who can read your 'face' as a 'Book' and ask "what's up"
جانے والے کو وہاں تک آواز دینی چاہیے جہاں تک آواز جاۓ
باقی ماندہ زندگی دکھ نہیں رہتا کہ پکارا نہیں تھا
مجھے اپنے ماضی کا دکھ نہیں دکھ تو صرف اس بات کا ہے کہ غلط لوگوں میں بہت وقت برباد کیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain