جس معاشرے میں نکاح مہنگا ہو جائے وہاں زنا کی قیمت 14 فروری کو اک پهول رہ جاتی ہے جسے بے حیا لوگ ویلنٹائن کہتے ہیں
پہلے خوشبو کے مزاجوں کو سمجھ لو محسن
پهر گلستاں میں کسی گل سے محبت کرنا
بخشے جائیں گے آلہ محمد کی خاطر
ورنہ نہ ہم اچهے نہ ہمارے عمال آچهے
جہیڑا نفس نوں لیرو لیر کریے
انوں سوہنا راب فقیر کرے
ویلنٹائن ڈے سے جس کا کوئی تعلق نہیں ہے
ان سب کو میری طرف سے اسلام علیکم
اور صبح بخیر
ویلنٹائن ڈے ایک ایسا دن ہے جس میں حوا کی بیٹی کو سستا سا گلاب دے کر محبت کی آڑ میں پهنسا کر انکی عزت کو پامال کیاجائے گا دکهہ اس بات کا نہیں کہ بهیڑئے بهڑے پڑے ہے افسوس اس بات بات کا ہے کہ یہ انگریزی کلچر ان کو چارہ بن جانے پر آمادہ کر لیتا ہے
اللہ ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے
حضرت على رضى الله عنه کا قول ہے
خوش قسمت ہے وہ انسان جس کے لیے کوئی روئے
بد قسمت ہے وہ انسان جس کی وجہ سے کوئی روئے
مجھے دشمنوں نہ چهیڑوں میرا ہےجہاں میں کوئی
میں ابهی پکار لو گا نہیں دور ہے مدینہ
نہ کلیم کا تصور نہ خیال طور سینا
میری آرزو محمدﷺ میری جستجو مدینہ
انسان کی لالچ کا پیالہ کم ہی بهرتا ہے
کیونکہ اس میں نا شکری کے سوراخ ہوتے ہیں
انسان کی مضبوطی صرف اتنی ہے
کہ
وہ لہجوں
لفظوں
اور رویوں
سے ہی ٹوٹ جاتا ہے
پریشان جو رہتے ہیں انہیں بتا دو
تسکین قلب ملتی ہے محفل سرکار صلی الله علیہ وآله وسلم میں
الفت محبوب کے چرچے بہت ہے لیکن
نظر ائے محبت رسول صلى الله عليه و آله وسلم کی کسی کردار میں
چہرہ مصطفیٰ صلى الله عليه و آله وسلم کے دیکهنے سے جی نہیں بهرتا
یہ کہہ رہے تهے صدیق اکبر غار میں
باطل کے سامنے سر جهکتا ہی نہیں
درس ملا ہے یہ امام حسین کے انکار میں
آقائے دوجہاں کی غلامی میں جو لطف ہے
نہیں ہے دنیا کے کسی اقتدار میں
آقائے مدینہ ہی لجپال ہمارے ہیں
سرکار کے منگتوں میں سب چاند ستارے ہیں
امیرالمومنین حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ علی کا دستور تھا جب نماز کا وقت آتا تو آپ کی رنگت بدل جاتی چہرہ زرد ہو جاتا اور فرماتے یہ وہ امانت ہے جو زمین وآسمان اور پہاڑوں پر پیش کی گئی مگر انہوں نے اس بوجھ کو اٹهانے سے انکار کر دیا لیکن میں نے اسے اپنے زمہ لے لیا پس مجھے معلوم نہیں کہ میں اس کے آداب پورے کر سکتا ہو کہ نہیں -
دوزخ کو ہر طریقے کا گنہگار چاہیے
لیکن
جنت کو صرف محمد صلى الله عليه و آله وسلم کا وفادار چاہیے
اسلام علیکم
صبح بخیر زندگی
تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کے
دل کے بازار میں بهیٹے ہیں خسارہ کرکے
آتے جاتے ہیں کئ رنگ میرے چہرے پر
لوگ لیتے ہیں مزا زکر تمہارا کرکے
اور منظر بهی مہیا تهے بصارت کو مگر
میری آنکھوں نے فقط آپ کا ہی رستہ دیکھا
سارے اسیر مجرم نہیں ہوتے صاحب
قید خانے میں کبهی یوسف بهی لائے جاتے ہیں
میرے آقا صلى الله عليه و آله وسلم میری بات بنائے رکهنا
میں فقط خاک ہوں
مجھے قدموں سے لگائے رکهنا
سناؤ خیبر و خندق کے قصے ،اپنے بچوں کو
کہانی سن کے حیدر کی دلوں سے ،ڈر نکلتے ہیں
مارو نعرہ یاعلی دا
یاعلی دا حق دے ولی دا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain