اندھیروں میں بھی ایک دنیا ہے آباد
آنکھوں کو اپنے بند کر کے تو دیکھو
لباس میں شاید کچھ بدنی عیوب چھپ جائیں مگر
الفاظ میں بندہ بلکل برہنہ ہو جاتا ہے
خامیاں سب ہی میں ہوتی ہیں
مگر نظر صرف دوسروں میں آتی ہے
کوشش کریں بنا مطلب کے اچھے بنیں
طلب سے تو بہت سے اچھے بنے پھرتے ہیں
کسی کا ظرف دیکھنا ہو تو
اسے عزت دو
آج بھی بری کیا ہے کل بھی یہ بری کیا تھی
اس کا نام دنیا ہے یہ بدلتی رہتی ہے
مٹ جائے گناہوں کا تصور ہی جہاں سے
اگر ہو جائے یقین کے خدا دیکھ رہا ہے
بہت نوازا ہے ہمارے خدا نے ہمیں
ہمارے اعمال کے برابر ملتا توہ شاید کچھ بھی نہ ملتا
زبان سے معاف کرنے میں وقت نہیں لگتا
دل سے معاف کرنے میں عمر بیت جاتی ہے
وقت سکھا دیتا ہے فلسفہ زندگی کا
پھر نصیب کیا، لکیر کیا اور تقدیر کیا
وقت کی اہمیت کیا ہے
یے توہ بس وقت کا مارا ہی بتا سکتا ہے
یااللہ مجبور لوگوں کی مجبوریاں ختم کر دے
اپنی رحمت کے صدقے ہر گھر میں خوشیوں کی بارش عطا کر
ان لوگوں کو رشتے بچانے سے کوئی مطلب نہیں ہوتا
جن کو اپنے مطلب سے مطلب ہوتا ہے
انسان امیدوں سے بندھا اک ضدی پرندہ ہے
جو گھائل بھی امیدوں سے ہے اور زندہ بھی امیدوں پر ہے
اور انسان اس وقت تنہائی پسند ہو جاتا ہے
جب لوگوں کی حقیقتیں سامنے آنے لگتی ہیں
اچھے لوگ موم بتی کی طرح ہوتے ہیں
جو دوسروں کو روشنی دینے کے لئے خود کو جلا دیتے ہیں
بڑے وثوق سے دنیا فریب دیتی رہی
بڑے خلوص سے ہم اعتبار کرتے رہے
اگر شعور نہ ہو تو بہشت ہے دنیا
بڑے عذاب میں گزری ہے آگہی کے ساتھ
پیسے کو اہمیت نا دو
کیوں کہ پیسے سے لوگ تو خریدے جا سکتے ہیں لیکن عزت نہیں
جیب میں وزن ہو تو بات میں بھی وزن آجاتا ہے
اور دنیا کی یہی حقیقت ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain