Damadam.pk
mibeesah's posts | Damadam

mibeesah's posts:

mibeesah
 

"تیری آواز"
یوں اچانک تری آواز کہیں سے آئی
جیسے پربت کا جگر چیر کے جھرنا پھوٹے
یا زمینوں کی محبت میں تڑپ کر ناگاہ
آسمانوں سے کوئی شوخ ستارہ ٹوٹے
شہد سا گھل گیا تلخابہ تنہائی میں
رنگ سا پھیل گیا دل کے سیہ خانے میں
دیر تک یوں تری مستانہ صدائیں گونجیں
جس طرح پھول چٹکنے لگیں ویرانے میں
ساحر لدھیانوی~

mibeesah
 

پھر خیالوں میں تیرے قرب کی خوشبو جاگی
💚

mibeesah
 

لپٹی ہوئی خراب طبیعت کا کیا بنا؟

mibeesah
 

آرزو ہے کہ آرزو ہے ۔ ۔

mibeesah
 

تیرے ہوتے ہوئے منظر کو حسیں رہنا ہے

mibeesah
 

" أيُظلم لي ليلُ و انتِ قمري "
کہا میری رات اندھیری ہو سکتی ہے جب تم میرے چاند ہو

mibeesah
 

جی ڈُھونڈتا ھے پھر وھی فُرصت ۔ ۔

mibeesah
 

اِک خواب ہے کہ بارِ دِگر دیکھتے ہیں ہم

mibeesah
 

تیری سنگت مرا دکھ، سکھ میں بدل دیتی ہے۔
قرۃالعین سکندر~

mibeesah
 

سچائی ایک جگمگاتی ہوئی دیوی ہے، ہمیشہ پردے میں رہتی ہے، ہمیشہ دور رہتی ہے، کبھی بھی پوری طرح سے قابل رسائی نہیں، لیکن اس تمام عقیدت کے لائق ہے جس کی انسانی روح قابل ہے۔
برٹرینڈ رسل~

mibeesah
 

چاند کسی کا ہو نہیں سکتا
چاند کسی کا ہوتا ہے؟
چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند
ابن انشاء~

mibeesah
 

یہ تیرے خط، تری خوشبو، یہ تیرے خواب و خیال
متاع جاں ہیں ترے قول اور قسم کی طرح
گذشتہ سال انہیں میں نے گن کے رکھا تھا
کسی غریب کی جوڑی ہوئی رقم کی طرح
جون ایلیا~

mibeesah
 

ہر نئے دن اور رات نے اپنی سانسیں دھڑکتے دھڑکتے، آج یہ دن دُہرایا۔۔
-19JULYTWENTY24

mibeesah
 

کیا تم نے اپنے پروردگار (کی قدرت) کو نہیں دیکھا کہ وہ کس طرح سائے کو پھیلاتا ہے؟ اور اگر وہ چاہتا تو اُسے ایک جگہ ٹھہرا دیتا۔ پھر ہم نے سورج کو اُس کے لئے رہنما بنا دیا ہے پھر ہم اُسے تھوڑا تھوڑا کرکے اپنی طرف سمیٹ لیتے ہیں۔
سورۃ الفرقان

mibeesah
 

ایک الجھن سی رہا کرتی ہے روزانہ ہمیں
پروین شاکر~

mibeesah
 

کرۂ ارض پہ اسلام کی رحمت کا ظہور
عشق کی راہ میں تاریخ کا معمار حسین
ہر زمانے کے مصائب کو ضرورت اس کی
ہر زمانے کے لیے دعوتِ ایثار حسین
شورش کاشمیری~

mibeesah
 

یہ الفاظ، یہ انداز، یہ باتیں، یہ شاعری
💚

mibeesah
 

THANKYOUJUNE🖤

mibeesah
 

میری تنہائی میں خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں
جون ایلیا~

mibeesah
 

کبھی کبھی ان حبس بھری راتوں میں، جب سب آوازیں سو جاتی ہیں
آدھی نیند کی گھائل سی مدہوشی میں، اک خواب انوکھا جاگتا ہے