غزل بہانہ کروں اور گنگناؤں اسے
🍃
اے ستارے! میرے زرد ستارے۔ ۔
تیری دور ___ دور تک نگاہوں میں، ہم اپنے پیارے کو پاتے ہیں۔
💚
"سیاہ میں سفید"
ہم دبے ہوئے ہیں
ایک ایسے پہاڑ کے نیچے
جو کسی بھی لمحے
کپاس کا پھول بن جائے
ہم چھپے ہوئے ہیں
ایک ایسی بھیڑ کے نیچے
جو جنازہ گاہ کی طرف جارہی ہے
ہم رکے ہوئے ہیں
ایک ایسی گھڑی کے بیچ
جو زندگی اور موت کا
مصافحہ ہے
سدرہ سحر عمران~
اتنا دھیان میں رکھنا
اُجلے آج کی سچائی کو
مَیلی کل کی دھندلاہٹ میں
کیا اوروں کی صورت تم بھی پرکھو گے؟
خیر ۔ ۔ تمہاری مرضی
لیکن اتنا دھیان میں رکھنا
سورج پر بھی رات کی ہم آغوشی کا الزام رہا ہے
پروین شاکر~
AMEEN SUM AMEEN YA RAB UL ALAMIN.
اے مرے لاڈلے اے ناز کے پالے ہوئے دل
تو نے کس کوئے ملامت سے گزارا ہے مجھے
تو نے کیا کھول کے رکھ دی ہے لپیٹی ہوئی عمر
تو نے کن آخری لمحوں میں پکارا ہے مجھے
فیضی~
YA_SABR..
یہ کیسا مارچ کا مہینہ ہے۔ ۔
._.
تمہارا لکھا ...میری شدتوں کو پروان چڑھاتا ہے
🌸COPIED.
کڑوی سردی میں ایک سچائی ہوتی ہے
یَخ بَستَہ ہوائیں
خط میں دل کی باتیں لکھنا اچھی بات نہیں
میں دیکھتا تھا اُسے اور اُسے بتاتا تھا
کہ اُس کے جیسا یہاں دیکھنے کو کچھ بھی نہیں
تجمّل کاظمی~
تین خوابوں کی ایک ہی کہانی
لب پہ حرفِ غزل دل میں قندیلِ غم
وہاں جس جگہ پر صدا سو گئی ہے
ہر اک سمت اونچے درختوں کے جھنڈ
ان گنت سانس روکے ہوئے چپ کھڑے ہیں
جہاں ابرآلود شام اڑتے لمحوں کو روکے ابد بن گئی ہے
وہاں عشق پیچاں کی بیلوں میں لپٹا ہوا اک مکاں ہو
اگر میں کبھی راہ چلتے ہوئے اس مکاں کے دریچوں کے
نیچے سے گزروں
تو اپنی نگاہوں میں اک آنے والے مسافر کی
دھندلی تمنا لیے تو کھڑی ہو
منیر نیازی~
اب اس سے پہلے کہ رات اپنی کمند ڈالے یہ چاہتا ہوں کہ لوٹ جاؤں
عجب نہیں وہ کتاب اب بھی وہیں پڑی ہو
عجب نہیں آج بھی مری راہ دیکھتی ہو
چمکتے لفظوں کی میلی آنکھوں میں الجھے آنسو
ہوا و حرص و ہوس کی سب گرد صاف کر دیں
عجب نہیں میرے لفظ مجھ کو معاف کر دیں
عجب گھڑی تھی
کتاب کیچڑ میں گر پڑی تھی
افتخار عارف~
"بد شگونی"
عجب گھڑی تھی
کتاب کیچڑ میں گر پڑی تھی
چمکتے لفظوں کی میلی آنکھوں میں الجھے آنسو بلا رہے تھے
مگر مجھے ہوش ہی کہاں تھا
نظر میں اک اور ہی جہاں تھا
نئے نئے منظروں کی خواہش میں اپنے منظر سے کٹ گیا ہوں
نئے نئے دائروں کی گردش میں اپنے محور سے ہٹ گیا ہوں
صلہ، جزا، خوف، ناامیدی
امید، امکان، بے یقینی
ہزار خانوں میں بٹ گیا ہوں
کیا عجب کہ کل کو یقیں بنے، یہ جو مضطرب سا خیال ہے
“Oh soul, you worry too much. You have seen your own strength. You have seen your own beauty. You have seen your golden wings. Of anything less, why do you worry? You are in truth the soul, of the soul, of the soul.”
~RUMI
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain