مجھے یقین ھے جس دن خواب ختم ھو جائیں گے انسان سونا چھوڑ دے گا۔ کیونکہ رائیگاں اور خالی نیند کا دُوسرا نام تو موت ھے۔ زندگی تو خواھشوں، خراشوں، خیالوں اور خوابوں سے عبارت ھے۔ محسن نقوی~
"میں سوچتا ھُوں" فراق صُبحوں کی بُجھتی کِرنیں وِصال شاموں کی جلتی شمعیں زوال زرداب خال و خد سے اَٹے زمانے یہ ھانپتی دُھوپ ، کانپتی چاندنی سے چہرے ھیں میرے احساس کا اثاثہ بہار کے بے کنار موسم میں کِھلنے والے تمام پُھولوں سے پُھوٹتے رنگ وحشتوں میں گِھرے لبوں کے کُھلے دریچوں سے بہنے والے حروف میری نشانیاں ھیں محسن نقوی~