صوفیاء فرماتے ہیں:
رنج و غم میں درود شریف پڑھو کیونکہ اکثر رنج و غم گناہوں کی وجہ سے آتے ہیں اور درود شریف کی برکت سے گناہ مٹتے ہیں جب گناہ گئے تو ان کا سامان یعنی رنج و غم بھی گیا۔
(مرآة المناجيح 421/2)
وطن کی خاک بھی شفاء ہوتی ہے اگر کوئی مسافر اپنے وطن کی مٹی پردیس لے جائے جس میں تھوڑی پینے کے گھڑے میں ڈال دیا کرے تو ان شاءاللہ وہاں کا پانی نقصان نہیں دے گا۔
(مرآة المناجيح 400/2)
تین وقت سلام کرنا سنت ہے
گھر میں آنے کی اجازت چاہتے وقت
ملاقات کے وقت،رخصت کے وقت
(مرآة المناجيح 396/2)
کسی کو اٹھا کر اس کی جگہ بیٹھنا منع ہے ہاں اگر کوئی خود ہی اپنے استاد یا شیخ کے لئے جگہ چھوڑ دے تو ثواب کا مستحق ہے کہ دینی پیشوا کا احترام عبادت ہے۔
(مرآة المناجيح 328/2ملتقطا)
سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ مدینہ پاک گئے پاؤں میں کانٹا چبھا آپ کا قلم عشق جوش میں آیا اور کہنے لگے
اے خار صحرائے مدینہ پاؤں سے کیا کام تجھے
آ میری جاں آ دل میں ہے رستہ تیرا
حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا
جنت میں حضور کے ساتھ ہو گا ..
" الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ 21/2 "
حضرت مولی علی کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں:
جب کسی عالم کی مجلس میں جاؤ تو عوام کو الگ سلام کرو اور عالم کو خصوصی سلام کرو۔
(ضابطہ حیات،ص181)
صحابہ کرام کی غلطی پکڑنا اور ان پر زبان طعن دراز کرنا سخت غلطی ہے۔
(مرآة المناجيح 270/2)
امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
جو علمی مجلس میں بغیر ورق اور دوات کے حاضر ہوا وہ اس شخص کی طرح ہے جو بغیر گندم کے آیا چکی پر آیا۔
(توالی التاسیس،ص167)
رسول ﷲ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
فرائض کے بعد اللہ پاک کو سب سے زیادہ پیارا عمل مسلمانوں کا دل خوش کرنا ہے۔
(المعجم الکبیر حدیث: 11079)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
جو صاحب تہجد پڑھیں انہیں فقیر کی وصیت ہے کہ حضور انور ﷺ کی طرف سے پڑھا کریں،وہاں( بارگاہ رسالت ﷺ) سے بہت کچھ ملے گا۔
(مرآة المناجيح 249/2)
صوفیاء کرام فرماتے ہیں:
نمازِ تہجد میں جنت کی لذتیں ہوتی ہیں۔
(مرآة المناجيح 244/2)
حضرت زید بن خالد رضی ﷲ عنہ ایک رات حضور اقدس ﷺ کے دروازہ عالیہ کی چوکھٹ پر سر رکھ کر سو گئے تاکہ جب نبی کریمﷺ وہاں سے گزریں تو ان کے سر کو حضور انور ﷺ کا پاؤں شریف لگ جائے۔
(مرآة المناجيح 232/2)
سبحان اللّٰه
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا یہ عشق تھا کہ حضور صلی ﷲ علیہ وسلم کے بغیر نماز نہ پڑھتے تھے اگرچہ قضا ہی ہوجائے۔
(مرآة المناجيح 207/2)
بڑھاپے میں چکمتا چہرہ
حضرت قتادہ بن ملحان رضی ﷲ عنہ کے چہرہ پر ایک بار نبی کریم صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلّم نے اپنا دست مبارک پھیرا اس کے بعد ان جو یہ اعزاز ملا کہ وہ بہت بوڑھے ہو چکے تھے لیکن ان کے چہرے پر حسن و جمال باقی تھا اور ان کا چہرہ جوانی کی طرح چمکتا تھا۔
(ملفوظات امام رضوی ،ص482)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں:
پیاری جگہ جانے کے لئے (چلنے والے) قدم بھی اللہ کو پیارے ہیں،خوش نصیب ہیں وہ جو ان قدموں سے حرمین شریفین جائیں۔
(مرآة المناجيح 178/2)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
یہ سمجھ کر نماز پڑھو کہ حضورﷺ ہماری نمازوں کو دیکھ رہے ہیں،تاقیامت ہر مسلمان ہر نماز میں خصوصاً نماز تہجد میں یہ خیال رکھے تو بہت لطف آتا ہے اور یہ عمل بہت مجرب(تجربہ شدہ) ہے۔
(مرآة المناجيح 180/2)
*نمازِ صحابہ اور دیدار مصطفیٰ ﷺ*
مفسر شہیر حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
حضور صلی ﷲ علیہ وسلم کا چہرہ دیکھنا بہترین عبادت ہے کہ صحابہ کرام محض اس لئے صف کی داہنی جانب پسند کرتے تھے تاکہ بعد نماز دیدار یار نصیب ہو
علماء کرام فرماتے ہیں کہ مسجد نبوی شریف میں صف کا صف کا بایاں حصہ افضل ہے کیونکہ روضہ اطہر سے قریب ہے،یہ باتیں وہ جانے جسے اس محبوب صلی ﷲ علیہ وسلم سے دلی لگاؤ ہو۔
(مرآة المناجيح 107/2)


submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain