دل یوں دھڑکا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پریشان ہوا ہو جیسے کوئی بے دھیانی میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نقصان ہوا ہو جیسے تھام کر ہاتھ میرا ایسے وہ رویا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔محسن کوئی کافر سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مسلمان ہوا ہو جیسے
Nomi Mughal خواب بکھرے ہیں سہانے کیا کیا لٹ گئے اپنے خزانے کیا کیا، صرف ایک ترک تعلق کے لیے تم نے ڈھونڈے ہیں بہانے کیا کیا، مڑ کے دیکھا ہی تھا ماضی کی طرف آ ملے یار پرانے کیا کیا، آج دیکھی ہے جو تصویر تری یاد آیا ہے نہ جانے کیا کیا، شکریہ اے غم احباب کی رات ہم پے گزرے ہیں زمانے کیا کیا، کس سے کہیں کہ تیری چاہت میں ہم نے سوچے تھے فسانے کی کیا، رات صحرا کی ردا پر محسن حرف لکھے تھے ہوا نے کیا کی۔ 🌹🌹🌹🌹🏵️🏵️🏵️💮💮💮🌷🌷🌷🌳🌳
Nomi Mugha وہی قصہ پرانا ہے تو کیا لکھنا لکھانا ہے میری کٹیا ٹپکتی ہے ترا موسم سہانا ہے یہاں آنسو برستے ہیں وہاں ہنسنا ہنسانا ہے کرم کر آسماں والے کہاں تک آزمانا ہے میں وہ کشتی ہوں کاغذ کی جسے اب ڈوب جانا ہے اتر جائیگا جب پانی مجھے گھر یاد آنا ہے اے بارش بے وفا ہوجا کہ اب مشکل نبھانا ہے 🌹🌹🌹🌹🌹🌺🌺🌺🌸🌸🌸🌻🌻🌼🌼
Post by Nomi💥💥💟💟💞💞 محبتوں میں ہر ایک لمحہ وصال ہوگا یہ طے ہوا تھا، بچھڑ کے بھی ایک دوسرے کا خیال ہوگا یہ طے ہوا تھا وہی ہوا نا بدلتے موسم میں تم نے ہم کو بھلا دیا ہے، کوئی بھی رت ہو نہ چاہتوں کو زوال ہوگا یہ طے ہوا تھا یہ کیا کہ سانسیں اکھڑ گئی ہیں سفر کے آغاز میں ہی یارو، کوئی بھی تھک کے نہ راستے میں نڈھال ہوگا یہ طے ہوا تھا جدا ہوئے ہیں تو کیا ہوا ہے پھر یہی تو دستور زندگی ہے، جدائیوں میں نہ قربتوں کو ملال ہوگا یہ طے ہوا تھا چلو کے فیضان کشتیوں کو جلا دیں گمنام ساحلوں پر، کہ اب یہاں سے نہ واپسی کا سوال ہوگا یہ طے ہوا تھا 💕💕💕💕💕💕💕💖💖❤️❤️❣️❣️💞💞
🌷🌷🌷🌷Nomi Mughal🌷🌷🌷🌷 بچھڑنا ہے تو خوشی سے بچھڑو سوال کیسے جواب چھوڑو کسے ملی ہیں جہاں کی خوشیاں ملے ہیں کس کو عذاب چھوڑو نئے سفر پہ جو چل پڑے ہو مجھے خبر ہے کہ خوش بڑے ہو یہ کون اجڑا تمہارے پیچھے یہ کس کے ٹوٹے ہیں خواب چھوڑو محبتوں کے تمام وعدے نبھائے کس نے ، بھلائے کس نے تمہیں پشیمانی ہوگی جاناں جو میری مانو حساب چھوڑو 🌷🌷🌷🌷🌷🌷🍁🍁🍁🍁🍁🍁🌹🌹🌹🌹
🌷🌷Ghazal🌷🌷 خود کو اظہار میں لانے کے لیے ہوتے ہیں شعر کب نام کمانے کے لیے ہوتے ہیں آو ہم اشک فشانی سے چراغاں کر لیں رنج ہی رنج مٹانے کے لیے ہوتے ہیں اب کوئی شخص ترے جسم پہ قابض ہوا ہے یعنی سب سانپ خزانے کے لیے ہوتے ہیں آج جانا ہے دیوار سے کرکے میں مشورے بات بنانے کے لیے ہوتے ہیں سچ کی تکریم کیا کرتے ہیں شوریدہ سر ہوش تو جھوٹ چھپانے کے لیے ہوتے ہیں گردنیں خون جھکاتا ہے محبت میں سعید یار تو سینے سے لگانے کے لیے ہوتے ہیں 💖💖💖🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🍁🌹🌹🌹🍁
Mughal gi یہ لوح عشق پے لکھا ہے تیرے شہر کے لوگ وفا سے جیت بھی جائیں تو ہار جائیں گے وہ جن کے ہاتھ میں کاغذ کی کشتیاں ہونگی سنا ہے چند وہی لوگ پار جائیں گے کتاب ظرف محبت پے ہاتھ رکھ کے کہو سوال جان کا آیا تو وار جائیں گے ✔✔✔✔✔✔✔✔✔✔✔✔✔🌷🌷🌷
Nomi ایک چہرے سے اترتی ہیں نقابیں کتنی لوگ کتنے ہمیں ایک شخص میں مل جاتے ہیں وقت بدلے گا تو اس بار میں پوچھوں گا اسے تم بدلتے ہو تو کیوں لوگ بدل جاتے ہیں 🙏🙏🙏🙏🙏🙏🙏🙏❤❤❤❤❤❤❤❤
💖Nomi G💖 وہ دل کی باتیں زمانے بھر کو نہ یوں سناتا،مجھے بتاتا وہ ایک دفعہ میری محبت کو آزماتا،مجھے بتاتا زبان خلقت سے جانے کیا کیا مجھ کو باور کراریا ہے کسی بہانے انا کی دیوار کو گراتا ،مجھے بتاتا زمانے والوں کو کیا پڑی ہے سنیں جو حال دل شکستہ مگر میری تو یہ آرزو تھی مجھے بلاتا،مجھے بتاتا مجھے خبر ہے کہ چپکے چپکے اندھیرے اس کو نگل رہے ہیں میں اس کی راہوں میں اپنے دل کا دیا جلاتا،مجھے بتاتا ستم کیا ہے منیر اس نے جو شہر چھوڑا خامشی سے میں اس کی خاطر یہ ساری دنیا چھوڑ جاتا،مجھے بتاتا 🌷🌷🌷🌷🌺🌺🌺🌺🌹🌹🌹🌹🍁🍁🍁🍁
کسی کی خاطر قرار کھونا کوئی سنے گا ؟تو کیا کہے گا۔۔🍁 تمہارا راتوں کو اٹھ کے رونا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا۔۔؟🍁 زمانہ عہد و شباب کا ہے نئے خواب و خیال کا ہے یہ شب بیداری اور دن کا سونا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا۔۔؟🍁 بھنور میں تم مجھے چھوڑ آتے یونہی محبت کا راز رہتا لا کے ساحل پے یوں ڈبونا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا۔۔؟🍁 کہا یہ میں نے،ڈرو خدا سے ہمارے دل کو دکھا رہے ہو وہ ہنس کے بولے چپ رہو نا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا۔۔؟🍁
my favrt Ghazaal جو ملا اس سے گزارا نہ ہوا جو ہمارا تھا ہمارا نہ ہوا ہم کسی اور سے منسوب ہوئے کیا یہ نقصان تمہارا نہ ہوا خرچ ہوتا رہا محبت میں پھر بھی اس دل کو خسارا نہ ہوا دونوں اک دوسرے پے مرتے رہے کوئی بھی اللہ کو پیارا نہ ہوا
Nomi Writes کیسی بخشش کا سامان ہوا پھرتا ہے شہر سارا ہی پریشان ہوا پھرتا ہے ایک بارود کی جیکٹ اور نعرہ تکبیر راستہ خلد کا آسان ہوا پھرتا ہے شب کو شیطان بھی مانگے ہے پناہیں جس سے صبح وہ صاحب ایمان ہوا پھرتا ہے ہم کو جکڑا ہے جہاں جبر کی زنجیروں نے اب تو یہ شہر ہی زندان ہوا پھرتا ہے ❤❤❤💔💔💖💖💯💯💯✔✔✔✔✔
.... Ghazal...... کسی دریا کا منظر ہو گئے ہیں ہماری خواب بے گھر ہو گئے ہیں تمہاری قید سے آزاد ہو کر یہ بند اپنے ہی اندر ہو گئے ہیں ہتھیلی پر تھے جن کے پھول کھلتے وہ سارے لوگ پتھر ہو گئے ہیں تمہیں تسخیر ہونا ہی پڑے گا کہ باغی میرے لشکر ہو گئے ہیں محبت سانس لینے لگ گئی ہے ابھی حالات بہتر ہو گئے ہیں مکاری بھی سیکھی ہے تمہی سے سو سب وعدوں سے منکر ہو گئے ہیں محبت اسم ہے گستاخ لڑکے یہ پڑھ کہ ہم قلندر ہو گئے ہیں