خُدايا! شکوہِ اہلِ وفا بھی سُن خُموش ہيں، لبِ اہلِ دعا بھی سُن
دیا دل اگر اُس کو، تو یہ بھی بتا جفا کی ہے، یا وفا کی ہے؟ یہ بھی سُن
ہمیں تو ميسر نہيں مے کدہ ميں جو پينے والے ہيں، بے پروا بھی سُن
خُدايا! جَذبہءِ دل کی ہے انتہا تو کيا تجھے نہيں ہے خبر؟ بھی سُن
عقل نے ایک دن یہ دل سے کہا
بھولے بھٹکے کی رہنما ہوں میں
ہوں زمیں پر، سفر میں ہوں لیکن
دیکھتا ہوں جہاں نما ہوں میں
دل نے کہا: بس میری بھی سن
عشق ہوں، بے نیازی میری فطرت
تو فقط سازِ عقل کا پردہ
میں خدا کا پیام بر ہوں، میں
خاموش آہیں سنتا کوئی نہیں
دل کے اندر جھانکتا کوئی نہیں
ہنستا ہوں پر آنکھوں سے عیاں
دکھ کا دریا پیتا کوئی نہیں
چپکے سے جلتا رہتا ہوں
خاک ہوا پر بجھتا کوئی نہیں
محفل میں ہوں پر تنہا سا
ایسا درد سہتا کوئی نہیں
قہقہوں کے پیچھے چھپا دکھ
سچ مانیں، سمجھتا کوئی نہیں
یہ رات بہت چپ ہے، کیوں کر سویا جائے؟
سایہ بھی نہیں ساتھ، کس سے رویا جائے؟
خود سے بھی چھپایا، دنیا سے بھی چھپایا
اک درد ہے ایسا جو دل میں کھویا جائے
یادیں ہیں سُناتے، ہر شام کو چپ چاپ
کیا وقت بھی دشمن ہے، جو نہ ڈھلتا جائے؟
یہ دل تو سمندر تھا، ہر زخم کو پی گیا
آنکھوں سے نکل آیا، جو نہ پییا جائے
تم بن بھی جیا ہم نے، یہ اور بات ہے
پر سانس ہے خالی، جیسے کوئی کھویا جائے
آئینہ جب بھی سامنے آیا اک سوال دل میں جاں سے آیا
تو نے کیا پایا اس دنیا میں جو بھی آیا خالی ہاتھ آیا
وقت نے جو دیا، وہ زخم بن کر رہا،
ہر خوشی کا چہرہ بھی نم بن کر رہا۔ جن پہ ہم نے جان نچھاور کی کبھی، وہی سایہ بھی اب کم بن کر رہا۔ ہم تلاش میں رہے سچائی کے، جھوٹ ہر در پہ قسم بن کر رہا۔ مسکرانے کا ہنر چھن گیا ہم سے، غم کا چہرہ ہی ہم دم بن کر رہا۔
دل میں آج بھی تیری یاد زندہ ہے، اک چراغ ہے جو بے باد زندہ ہے۔ خواب ٹوٹے، مگر وہ چہرہ نہ بھولا، غم کا موسم ہے، اُمید زندہ ہے۔ تو گیا تو سب کچھ سُنّا سُنّا ہوا، پر تیری صدا ہر صُبح زندہ ہے۔ یاد کی رم جھم میں بھیگے لمحے،
برسوں بعد بھی ہر بات زندہ ہے۔وقت کے زخم مٹے نہیں اب تک، دل کے کرب میں اک فریاد زندہ ہے۔
زندگی ایک پل کا سفر ہے، کوئی خوابِ خوش رنگ سا بھی نہیں
یہ حقیقت کا آئینہ ہے، کوئی عکسِ فرہنگ سا بھی نہیں
ہنسی چہروں پہ سجی رہتی ہے، دلوں میں طوفاں چھپے ہوتے ہیں
یہ مسافر تو چپ چاپ چلتے ہیں، پر قدموں میں زنجیر ہوتی ہے
جو ملا، وہ کبھی پورا نہ ہوا، جو کھویا، وہی یاد آتا رہا
یہ فسانہ بھی کیا فسانہ ہے، جو ہر موڑ پہ رُلا جاتا ہے
وقت بے رحم قاضی کی مانند، نہ دلیل سنے، نہ گواہی دے
یہ سزا ہے یا امتحان کوئی، جو ہر ایک کو دیا جاتا ہے
زندگی! تو نے کیا کیا خواب دکھائے، پھر بے دردی سے توڑ بھی دیے
ہم نے ہر رنگ کو سچ سمجھا، اور تو نے سب کو مٹا دیا
کبھی دل کی دھڑکنوں میں، اک نرم سلام رہ گیا چلا گیا جو میرا تھا، بس تیرا نام رہ گیا نہ وعدے وفا ہوئے، نہ خواب مکمل ہوئے اک ادھورا سا رشتہ، اک خاموش انجام رہ گیا یادیں تو سب چھوڑی گئیں، پر مہک گئی ہر راہ دل کو جو چھو گیا تھا، وہی پیغام رہ گیا
اب وقت سے نہیں شکایت، نہ کسی سے شکوہ ہے پر دل کے اندر ابھی تک وہ خالی گوشہ ہے
جہاں کبھی کسی کی ہنسی گونجتی تھی اب صرف خامشی کا راج ہوتا ہے
میرے جذبات، میری چاہتیں، سب خاموش ہو گئیں ساری راتیں جاگ کر بھی، سنّاٹے سے دوستی ہو گئیں جسے اپنا مانا، وہ کسی اور کا مقدر ہو گیا اور میں… میں تنہا، بس ایک تماشائی ہو گیا
نہ اُس کا کوئی قصور تھا، نہ میرا کوئی گُناہ بس نصیبوں کی چال تھی، اور تقدیر کی راہ جس کا شریکِ حیات بنا، وہ میرا نہ تھا جیسے خوابوں کا تاج محل، ریت پہ بنا تھا
یہ جو چہرے پہ سکون سا نظر آتا ہے یہ اندر کے طوفانوں کو چھپا پاتا ہے دل ہنستا ہے لوگوں کے بیچ، مگر اک کمرے میں آ کے بے صدا روتا ہے
جس ہاتھ کو تھاما، وہ تقدیر کا مذاق نکلا
نہ دل کی بات سمجھی گئی، نہ آنکھوں کی فریاد
میرا ساتھی، بس کاغذی تھا، نہ کوئی ہمراز، نہ ہمزادوہ تھا ہی ایسا، جسے دنیا سمجھ نہ سکی
میں اُس کے ساتھ تھی، پر خود سے جُڑی نہ رہی اور جس دوست نے دل کو کبھی بہلایا تھاہر آنسو پہ مسکرا کے مجھے اپنایا تھا
وہ بھی کسی اور کی دنیا میں کھو گیا
میری تنہائی کو سُنا کر کہیں سو گیا
اب تنہائی ہے، اور خاموش دیواریں
کبھی بیتا وقت، کبھی ٹوٹتی پکاریں
ادھورا ہی رہا میرا ہر سفر کبھی راستے کھو گئے کبھی منزل🥲
آسمان اپنا زمیں اپنی نہ سانس اپنی تو پھر
جانے کس بات پہ اترائے ہوئے لوگ ہیں ہم
جس طرح چاہے بنا لے ہمیں وقت قتیل
درد کی آنچ پہ پگھلائے ہوئے لوگ ہیں ہم
میری ماں میرے بال بھی بکھرنے نہیں دیتی تھی اے تقدیر تو نے میرا ہال ہی بگاڑ دیا
گامزن ہیں ہم مسلسل اجنبی منزل کی سمت زندگی کی آرزو میں زندگی کھوتے ہوئے
کہانی منجمد اک حرف میں رکھی گئی ہے
سمندر کی نشانی برف میں رکھی گئی ہے بہت خاموش رہنا مجھ پہ واجب ہو گیا ہے مٍری تقدیر میرے ظرف میں رکھی گئی ہے
ہمیں تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا
میری کشتی ڈوبی وہاں جہاں پانی کام تھا
🤣🤣🤣
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain