رسول اللہﷺنے فرمایا
کوئی شخص تم میں سے موت کی آرزو نہ کرے، اگر وہ نیک ہے تو ممکن ہے نیکی میں اور زیادہ ہو اور اگر برا ہے تو ممکن ہے اس سے توبہ کر لے۔
اگر یہ لباس مکان گاڑی ہی تمہاری پہچان ہے تو پھر تمہاری پہچان کیا ہے!
جانور اپنے مالک کو پہچانتا ہے - لیکن
افسوس کہ انسان اپنے خالق کو نہي پہچانتا
اگر دوسروں کے دلوں کے اندر کی خوشی
تمہیں خوش کرتی ہے ؟ تو تم انسان ھو
اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام۔ نفرت، فساد اور شوروغل سے نہیں بلکہ محبت،امن اور سکون سے قائم ہوتا ہے۔
قبر کے اندر یا قبر کے باھر کسی ایک جگہ تو مشقت اٹھانی پڑے گی
اللہ کی رحمت سے اللہ کے بندوں کو مایوس مت کرو ہوسکتا ہے !
وہ تم سے پہلے بخش دئیے جائیں
جو تمہاری نظر میں بہت زیادہ گناہ گار ہوں !!
نرمی ضمیر کو جگاتی ہے جبکہ سختی انا کو جگاتی ہے
جب آپ رب سے محبت کرتے ہیں تو وہ آپ کے دلوں میں صرف انہی لوگوں کو بسنے دیتا ہے جو آپ کی محبت کے اہل ہیں
زندگی کو خوشگوار بنانے کیلئے ایک چھوٹا سا اصول اپنائیں
روزانہ کچھ اچھا یاد رکھیں ـ کچھ برا بھول جائیں ـ،ـ
اگر رزق کمزور ہوگیاہو تو مہمانوں کو گھر میں بلاؤ، کھانا کھلاؤ انشاء اللہ رزق کشادہ ہوجائے گا، جس کے گھر میں دسترخوان کُھل گیا، اُس کا رزق کُھل گیا۔آپ بیمار پرسی کریں تو کبھی بیمار نہیں ہونگے۔غریب آدمی اگر غریبوں کو آسرا دے دے، تو سمجھو غریبی ختم ہوگئی۔
سیکھنے اور کچھ حاصل کرنے کیلئے -
خاموشی اور تنہائی کی ضرورت ہوتی ہے - جبکہ
آج کے دور کا انسان عموماً تنہائی میں بھٹک جاتا ھے
خود پر فخر کرنے والا انسان -
خود احتسابی کرنے کے قابل نہي رہتا
اپنے ذہن میں کارآمد سوچیں رکھیں
ناکارہ سوچیں نکال باہر پھینکیں
ورنہ یہ ناکارہ سوچیں آپ کو نکارہ کردیں گی۔
توبہ کی مہلت مل جانا بھی نعمت خٌداوندی ہے ،، گر
مل جائے تو ہچکچانا نہي کیا پتا پھر ملے نہ ملے
اگر آپ کو اپنی زندگی سے بہت شکایتیں ھیں ،تو اللہ تعالیٰ نے جو کچھ نعمتیں تمہیں دی ہیں ان کو ایک کاغذ پر لکھنا شروع کر دو، یقیناً اس لکھائی کے بعد تمہاری زندگی اور زیادہ خوش و خرم ہو جائے گی۔
اصل میں ہم اللہ تعالیٰ کا شکر کرنا ہی بھلائے بیٹھے ہیں کیوں کہ جو کچھ برکتیں اور نعمتیں ہم پر برس رہی ہیں ہم اُن کو گننا ہی نہیں چاہتے۔
ہم تو صرف اپنی گنی چنی چند پریشانیاں یا کمی اور کوتاہیاں دیکھتے ہیں اور برکتوں اور نعمتوں کو بھول جاتے ہیں۔
اس سے پہلے کہ سر اٹھا کر اپنے رب سے ناملنے والی نعمتوں کا تقاضا کرو، پہلے اپنے سر کو جھکا کر ان نعمتوں کا شکر ادا کردو جن سے تم مستفید ہو۔
خوشحالی و کامیابی کون نہیں چاہتا؟ ۔ مالی حالات اچھے ہونا ، زندگی میں سکوں ہونا ، اپنی فیملی کی بہترین کفالت کرنا اور دینے والا ہاتھ بننا ہر انسان کی فطری خواہش ہے۔ انسان دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو ، جس بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو اسے بنیادی ضروریات و خواھشات پوری کرنے کے لیے آخر کار کمانا ہی پڑتا ہے ۔
جہاں آمدن کے لیے محنت و مشقت بنیادی باتیں وہیں پر آگے بڑھنے اور ترقی و کامیابی کے لیےآدمی کا " مثبت" ہونا بےحد ضروری ہوتا کہ ایسا انسان کبھی ہار نہیں مانتا اور ہر طرح کے مشکل حالات میں باہر نکلنے کا راستہ تلاش کر ہی لیتا ہے۔
تو پھر اٹھئے ، نیے سرے سے سوچئے ، دوبارہ گول سیٹ کریں ، انکو پورا کرنے کا پلان بنائیے اور اس پر محنت و مستقل مزاجی سے عمل کیجئے. حوصلہ نہیں ہارنا لالے.
زندگی سکڑ رھی ھے
موت اور قبر قریب ھو رھے ھیں.
اللہ اسلام پر زندہ رکھے اور ایمان پرخاتمہ فرما دے ۔ آمین
نجومی نہ ڈراوے اساکوں بدنصیبی دے،
جڈاں ہتھاں تے چھالے تھئے لکیراں خود بدل ویسن۔!!
اگر کسی نے گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہونے کا عملی مظاہرہ دیکھنا ہے تو ہمیں تھوڑا سا ادھار دے کر دیکھیے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain