راتیں ادھوری ہیں ____نشے ضروری ہیں
محبت روگ ہے جاناں ____
سنو جاناں تمہیں موسم بلاتے ہیں ___
دور جاکے کیسے رہو میری زندگی ہے تو ___میری ارمانوں کی شہزادی ہے تو __دن و رات یاد کرو وہی کہانی ہے تو
ہمیں اس شخص نے دھوکہ دیا ہے
بٹھایا تھا جسے پلکوں پہ ہم نے
۔
مجھے فرصت کے لمحوں میں وہ کیونکر یاد کرتا ہے
۔
اچانک یاد کرکے وہ مجھے ناشاد کرتا ہے
۔
کلیاتِ ساغرؔ سے ایک قطعہ احباب کی نذر
نگاہوں سے نگاہیں مل گئ ہیں
بڑی آسان راہیں مل گئ ہیں
تمہارا شکریہ اے ہنسنے والو
مِرے غم کو پناہیں مل گئ ہیں
چھپاکر مثلِ دل سینے میں رکھا ہے
اسے ہم نے قرنطینے میں رکھا ہے
نظر تم نہیں آرہے ہو
تمہارا بسیرا کہاں ہے؟
یہاں ہوں میں دل کی نگر میں
مرا تو بسیرا یہاں ہے
غرور ہستی نے مار ڈالا وگر نہ ہم لوگ جی ہی لیتے
کسی کی آنکھوں کا نور ہوکر کسی کے دل کا قرار بن کر
۔
#
حکومت گر چلانے کی نہیں ہے اہلیت تم میں
تو پھر اے خان استعفیٰ تم اب کیونکر نہیں دیتے
بچھڑنے کا وہ پہلے سے اِرادہ کر چُکا تھا....
اُسے میری طرف سے بدگُمانی چاہیے تھی... 💔??
جہاں نکلے محبت کا جنازہ
مجھے ایسے نگر رہنا نہیں ہے
فراق کوہستانی
💔
پہلے اس کی خوشبو میں نے خود پرطاری کی
پھر میں نے اس پھول سے ملنے کی تیاری کی
اتنا دکھ تھا مجھ کو تیرے لوٹ کے جانے کا
میں نے گھر کے دروازوں سے بھی منہ ماری کی
ستم ڈھا ڈھا کہ مجھ پر وہ ستم گر بھول بیٹھا ہے
اسے اب بھول بھی جاٶں پشیمانی نہیں ہوگی
ہم اگر مسکراۓ تو پھول جھڑتے ہیں اس لۓ ہم ٹرینڈنگ میں شمولیت نہیں کریں گے۔۔۔!!
وجہ
کمزور دل والے جان سے جائیں گے.
وصل ترمیم شدہ ہجر تقسیم شدہ!
تم بھی ٹوٹے ہوۓ ہو
ہم بھی ہیں تقسیم شدہ
💔
گرجتے بادلوں جیسا کڑک لہجہ ترا ہمدم
بہت نازک بدن لیکن ہے دل سیسہ ترا ہمدم
غزل سے تین شعر اپنے کرم فرماٶں کی نذر
کسی نے من گھڑت باتیں سناکر
تمہارے دل میں نفرت کیوں بڑھا دی؟
مسلسل چار دن خوابوں میں آکر
مری نیندوں کی زینت کیوں بڑھا دی
فراقِ یار میں دل کو جلا کر
کسی نے غم کی دولت کیوں بڑھا دی
چمن میں بلبلوں نے چہچہا کر
گلوں سے میری رغبت کیوں بڑھا دی
۔
وفا تم نے اگر کرنی نہیں تھی
دلِ پرغم کی حسرت کیوں بڑھا دی
۔
تمہارے ہی خیالوں نے اچانک
مرے کمرے کی وحشت کیوں بڑھا دی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain