تیرے نام کی پتنگ ہم نے بھی خوب اڑائی ہے اپنے گھر سے لے کر تیری چھت تک پہنچائی ہے ہمیں عشق تھا تب بڑا رنگین دور نکلا پتنگ ہم نے اڑائی اور سنبھالنے والا کوئی اور نکلا
جب چاہا تو چاہا مجھ کو جب چاہا تو چھوڑ دیا میں سے کیا مجھ کو مخاطب مےخانے سے رشتہ سے جوڑ دیا اے حسن و صبا اک بات تو بتا کیا بچپن سے عادت تھی کھلونا لیا اور توڑ دیا
تیری ہر بات محبت میں گوارہ کر کے ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ بیٹھے ہیں دل کے بازار میں خسارہ کر کے ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ آجاتے ہیں کئی رنگ میرے چہرے پر ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ لوگ لیتے ہیں مزہ ذکر تمہارا کر کے