پرانی محبوبہ کے نام اس طرح ستانے کی ضرورت کیا تھی کمینی... دل کو جلانے کی ضرورت کیا تھی - - - - - - - - - - - - جو نہیں تھا عشق تو بھونک دیتی اپنی اوقات دکھانے کی ضرورت کیا تھی - - - - - - - - - - - - - - - - - معلوم تھا کہ یہ خواب ٹوٹ جائے گا - - - - - - - - او منحوس !! پھر نیند میں آنے کی ضرورت کیاتھی مان لو اگر یہ ایک طرفہ محبت تھی - - - - - - تو پھر چُوہی کے مونہہ والی!! مجھے دیکھ کر مُسکرانے کی ضرورت کیا تھی
دلِ جیدی یارب دلِ جیدی کو اِک زندہ تمنا دے تو خواب کے پیاسے کو تعبیر کا دریا دے اس بار مکاں بدلوں تو ایسی پڑوسن دے جو قلب کو گرما دے اور روح کو تڑپا دے 😛
جہاں دیکھو عشق کے بیماربیٹھے ہیں 😊☺️ ہزاروں مرگئے لاکھوں تیار بیٹھے ہیں برباد کر کے اپنی تعلیم لڑکیوں کے پیچھے پھر کہتے ہیں کہ مولوی صاحب دعا کریں بیروز گار بیھٹے ہیں 😋😛 بندے دے پتر بن جاؤ - - - - - -
اے وطن کے سجیلے سیاست دانوں - - - -سارے رقبے تمہارے لیے ہیں ------------------------------- کوٹھیوں کے طلبگار ہو تم - - - - پلاٹوں کے پرستار ہو تم * * * * * * * * * * * * * او' زلالت کی زندہ مثالوں - - - - سارے قرضے تمہارے لیے ہیں ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ ۰ تم ہی سے قائم بجٹ کا خسارہ - - - - لہو پی لو غریبوں کا سارا $ $ $ $ $ $ $$ $ $ اے مطلب کے زندہ نشانوں - - - - سارے فنڈز تمہارے لیے ہیں % % % % % % % % % % اے پاک وطن کے غداروں - - - - او'' امریکہ کے وفاداروں ۵ ۵ ۵ ۵ ۵ ۵ ۵ ۵ ۵ ۵ ۵ ۵ ۵ یہ جتنی بھی ہیں اس جہاں میں - - - - ساری لعنتیں تمہارے لیے ہیں