*میری یہ بے بسی تو دیکھ لے جان جاناں*
*مجھے تم سے محبت کے سوا کچھ نہیں آتا*
*جنت قبول ہے حوروں کو چھوڑ کر*
*میں اپنی حور دنیا سے لے جاؤں گا*
42 توپوں کی سلامی🙄اُن لوگوں کیلٸے😏🙄😐
جو بندے کے منہ سے رضائی ہٹا کے کہتے ہیں🤔
اچھا اچھا توں ایں😑😒
لڑکا : تم بدل گئ ہو
لڑکی:
اب کریم ختم ہو گئ ہے تو میرا کیا قصور 🤣🤣🤣🤣
دل میں_________ کِس کِس کو جگہ دیں صاحب...
غم رکھیں دم رکھیں فریاد رکھیں یا تیری یاد رکھیں.
کویں دَسیے کے کِنا تینوں پیار کردے ہاں
- - - - - - - - -
راہاں وِچ اکھاں وَچھا کے تیرا انتظار کردے ہاں
- - - - - - - - - - -
دِن وِچّ جِنی وار دھڑکدا ہے دِل
- - - - - - - - - - - -
ایستو وِی دُگنی وار یارا تینوں یاد کردے ہاں - - - -
مَسّا مَسّا سی آئ موت ''
- - - - - - - - - - - - - - - - -
اِک ہور ہی اَرچن پے گئ "
- - - - - - - - - - - - - - - -
اوہ کل مِلن دا وعدہ کر گئ "
- - - - - - - - - - - - - - - - - -
سانوں عمر وَدھانی پے گئ
انے اکھا کھولن لگ گئے تھاں تھاں تینوں تولن لگ گئے 🚹
نی ویھک کے تینوں ہسدی نوں🤣 میری شہر دے گونگے بولن لگ گئے 😇🤔
میرے شہر دی سب توچھنگئ خشبو 🌹تیرے کُلو سنگ گئ🤔
نی توں موردے زیندہ کر دے گئ جے کبراَ کلو لنگ گئ 😱
آنکھوں میں رہا دل میں اترکر نہیں دیکھا
کشتی کے مسفر نے سمندر نہیں دیکھا
بے وقت اگر جاؤں گا دب چونک پڑیں گے
اک عمر ہوئ دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا
جس دن سے چلا ہوں مری منزل پہ نظر ہے
آنکھوں نے کبھی میل کا پتھر نہیں دیکھا
یاروں کی محبت کا یقیں کر لیا میں نے
پھولوں میں چھپایا ہوا خنجر نہیں دیکھا
اُکسا رہا ہے ملنے کو موسم بہار کا
پر دل میں خوف ہے تِرے ابّا کی مار کا
بھائ بھی تِرے دُوش ہیں خونخوار شکل کے
اِک دو نہیں ہیں گینگ مکمل ہے چار کا
تکڑا سا اِک پٹھان بھی ہے گیٹ پر تِرے
مونچھیں ہیں جس کی ہو بہو تلوار مارکہ
اِک اور بھی بلا ہے تِرے گھر میں ان دنوں
قیدو سا ایک چاچا تِرا دور پار کا
اوپر سے دھاڑتی ہوئ امّاں تِری کا منہ
جیسے کُھلا ہوا کوئ بونٹ ہو کار کا
جنت تو چھوڑ ایا تھا میں تِری چاہ میں
پر حال پھر وہی ہے دلِ ب قرار کا
اب حوصلہ نہیں ہے تجھے پیش کر سکوں
تحفہ تو لے لیا ہے مگر ہے اُدھار کا
یہ قافلے یادوں کے کہیں کھو گے ہوتے
اک پل بھی اگر بھول کے ہم سو گئے ہوتے
اے شہر ترا نام و نشاں بھی نہیں ہوتا
جو حادثے ہونے تھے اگر ہو گئے ہوتے
ہر بار پلٹتے ہوئے گھر کو یہی سوچا
اے کاش کسی لمبے سفر کو گئے ہوتے
ہم خوش ہیں ہمیں دھوپ وراثت میں ملی ہے
اجداد کہیں پیٹر بھی کچھ بو گئے ہوتے
قطرہ قطرہ میرے حلق کو تر کرتی ہے میری رگ رگ میں تیری محبت سفر کرتی ہے
عجیب دن ہیں مرے اور عجب اداسی ہے ترے بغیر مرے یار سب اداسی ہے مجھے نواز کوئ ہجر سے بھرا ہوا عشق میں وہ فقیر ہوں جس کی طلب اداسی ہے 💔
تم تو مرد ہو چار بیویوں کا حق ساتھ لکھوا کر لائے ہو
تم ایک کو پہلو میں رکھ کر دوسری ' تیسری ' چوتھی کو سوچ سکتے ہو مگر عورت صرف ایک سائبان ایک ساتھ لکھوا کر لائ ہے اور اس کی فطرت کی پاکیزگی کبھی یہ گوارہ نہیں کر پاتی کہ وہ ایک کے پہلو میں سج کر کسی کا خیال اپنے قریب بھی پھٹکنے دے
قفس ہوگا نہ دیوار قفس کی سختیاں ہوں گی
ذرا موسم بدلنے دو بڑی تبدیلیاں ہوں گی
کوئ بھی آدمی کتنا بڑا ہی کیوں نہ ہو عارف
کچھ اس میں خوبیاں ہوں گی کچھ اس میں خامیاں ہوں گی
ہمیشہ اچھے لوگوں کی رفاقت یاد رکھتا ہوں
میں نفرت بھول جاتا ہوں محبت یاد رکھتا ہوں
میری تو کامیابی کی یہی اک راز ہے ثانی
کہ میں اپنے بزرگوں کی نصیحت یاد رکھتا ہوں
آنکھ پر نم اشک زم زم ' سانس مدہم ' وقت کم وصال راحت ' ہجر ماتم ' رقیب قاتل ' موت مرہم...
کبھی پیغامِ اُلفت ' کبھی مجھ سے بدگمنی
تیری یہ بھی مہربانی ' تیری وہ بھی مہربانی
مکتبِ عشق کے آداب سے آپ واقف نہیں صاحب !
صرف پالینا عشق نہیں ' فنا ہونا بھی عشق ہے !
کسی کو اپنے عمل کا حساب کیا دیتے
سوال سارے غلط تھے ' جواب کیا دیتے
دل کے لُٹ جانے کا اظہار ضروری تو نہیں
یہ تماشہ سربازار ضوری تو نہیں 💔
مجھے تھا عشق تیری روح سے اور اب بھی ہے
جسم سے ہو کوئ سروکار یہ ضروری تو نہیں
میں تجھےٹوٹ کر چاہوں تو میری فطرت ہے
تو بھی ہو میرا طلبگار یہ ضروری تو نہیں
اے ستم کر ذرا جھانک میری آنکھوں میں
زباں سے ہو پیار کا اظہار ضروری تو نہیں
*کیا خُوب ہی ہوتا اگر دُکھ ریت کے ہوتے*
*مُٹھی سے گرا دیتے , پاؤں سے اُڑا دیتے*
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain