کوئی ھاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سے یہ نئے مزاج کا شہر ھے زارا فاصلے سے ملا کرو ابھی راہ میں کوئی موڑ نہیں کوئی آئے گا کوئی جائے گا تمھیں جس ۔ے دل سے بھلا دیا اسے بھولنے کی دعا کرو
لگ جا گلے کہ پھر یہ حسیں رات ہو نہ ہو شاید پھر اس جنم میں ملاقات ہو نہ ہو ہم کو ملی ہیں آج یہ گھڑیاں نصیب سے جی بھر کے دیکھ لیجیے ہم کو قریب سے پھر آپ کے نصیب میں یہ بات ہو نہ ہو شاید پھر اس جنم میں ملاقات ہو نہ ہو لگ جا گلے پاس آئیے کہ ہم نہیں آئیں گے بار بار بانہیں گلے میں ڈال کے ہم رولیں زار زار آنکھوں سے پھر یہ پیار کی برسات ہو نہ ہو شاید پھر اس جنم میں ملاقات ہو نہ ہو لگ جا گلے کہ پھر یہ حسیں رات ہو نہ ہو شاید پھر اس جنم میں ملاقات ہو نہ ہو