وہ جو موت کو بھی مات دے دے
پھر اس کیلئے زندگی وغیرہ کیا ہے
جسے ہجر کا اندھیرا راس آ گیا ہو
اس کیلئے وصل کی روشنی وغیرہ کیا ہے
طرح طرح کے رہبر تھے سبھی کے پاس مگر
اے متاع جاں ! ہم تو اِک تیرے حوالے تھے♥️🙂
• وہ شخص ہجر کا مطلب سکھا رھا ھے مجھے
تو پھر یہ طے ھے میاں, اُس نے چھوڑ جانا ھے
__🖤🤐
•
پھر سامان پرانے پہ نظر جا ٹھہری
پھر سے تم بند لفافوں سے نکل آئے ہو
___🖤
میری بدصورتی پہ مت جا
آمدِ ہجر ناگہاں سے قبل
میری آنکھوں پہ لوگ مرتے تھے ۔۔۔ !
🖤
میں تو بیتے دنوں کی کھوج میں ہوں
تو کہاں تک چلے گا میرے ساتھ...!!
دکھ میں جب ہوتے ہیں نمناک نگاہوں والے
دیکھنا ان کو کبھی غور سے ، ہنس پڑتے ہیں
بات بے بات بھی ہنستے ہیں بہت ہم لیکن
دل جو ٹوٹے تو ذرا زور سے ہنس پڑتے ہیں
ایک چہرہ ورق نما ہے
اختیار مطالعہ ہے مجھے !
اس نے روزہ رکھا ہوا تھا آج
اور شدت سے لگ رہا تھا مجھے !
__🖤🙂
غربت نہ دے سکی میرے ضمیر کو شکست
جھک کر کسی امیر سے ملتا نہیں ہوں میں
مُمکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِ مُنافقت
دُنیا تیرے مزاج کا بَندا نہیں ہوں میں🔥
❣️
خود پہ ضبّط کر لوں اُسکے سارے اختیار
اب خود پہ میرا اتنا اختیار بھی نہیں
افسوس ! زُود پشیماں اب کیا ہو سکے
اب ترے لوٹنے کا انتظار بھی نہیں
میں کیسے مان لوں کہ تمہیں پیار ہے بہت
جبکہ مجھے پتا ہے تمہیں پیار بھی نہیں
سر پہ جو ہے سوار ،اُتار کیوں نا پھینکیں
کہنے کو ایک شخص ہے، دستار بھی نہیں
ہیں لوگ چالباز ، دغاباز آجکل
ڈر ہے مجھے تُو اتنا سمجھدار بھی نہیں
ڈرتے ڈرتے یوں بند قبا کھولے ہیں
ملنے کیوں آتے ہو، جب اعتبار بھی نہیں
اک طرف یہ دعویٰ کہ جان دیتا ہے واصؔی
اک طرف الزام کہ وفادار بھی نہیں
یارم!
تو میری مان، وعدہ نا کیا کر۔۔۔۔
___🖤🌼
میں سن چکا ہوں اسے آنکھ کی سماعت سے
وہ دیکھنے میں محبت کی بات جیسا ہے🖤
نجومی کہتا ہے یہ سند ہے ،خدا بچائے
کہ تجھ پہ دشمن کی نظر بد ہے خدا بچائے
ہاں پہلے پہلے اداسی اچھی لگی تھی مجھ پر
مگر اداسی کی بھی تو حد ہے خدا بچائے
ہر ریشہ ء کردار کو اچھے سے ادھیڑو
لگتا ہے کہانی کی بُنَت ٹھیک نہیں ہے
لکڑی کو لگے گھن کی طرح روگ ہیں کتنے
دل ٹھیک تو رہتا ہے ، بہت ٹھیک نہیں ہے۔۔۔۔
__🖤🙂
قسطیں تمام دیکھ چکا ہوں میں اس لئے
دیکھے ہوئے یہ مجھکو ڈرامے تو مت دکھا
ویسے ہی کہہ دے چھوڑ کے جانا ہے گر تُجھے
اب یار مجھکو سخت رویے تو مت دکھا
ابھی تم ہو کبھی ہم تھے یہی دستور دنیا ہے
کسی کی آنکھ کا تارا ہمیشہ کون رہتا ہے____
اُداسیوں کا تعفن رہا وہیں کا وہیں !!
جلایا کمرے میں لوبان اور عود بہت!!
قدیم خوابوں کی روحیں مگر نہیں نکلے !
اگرچہ آنکھوں پہ کرائے دم درود بہت !
الجھن زدہ حیات کی سب تلخیوں کے بیچ،
جاناں سکوں فروش ، اک تیرا خیال ہے....🖤
غم زیادہ ہیں سو اک اور جنم لوں گا میں
ایک چکّر میں یہ سامان کہاں جائے گا
جس طرح پیار سے وہ دیکھ رہا ہے مجھ کو
میرا دنیا کی طرف دھیان کہاں جائے گا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain