آنسو آنکھ سے نکل کر گال پہ بہہ جائیں تو مطلب آپ کو تکلیف ہوئی ہے لیکن آنسو آنکھ سے ہوتے ہوئے خلق میں اٹک جائیں تو یقینا کہیں اندر کچھ ٹوٹا ہے۔
بھول جاؤنگا تجھے اسی پل اسی وقت بس تو اس سے ملا دے جو مجھ سے زیادہ چاہے تجھے
ترے کہنے پہ چھوڑا ہے تجھے زمانے سے نہ کہنا بے وفا ہوں
تمہارے کہیں اور مصروف ہونے سے صبر تو آجاتا ہے پر نیند نہیں آتی 😥😥😥
محبت ہم دونوں ہی بہت کرتے تھے میں اس سے اور وہ کسی اور سے
سمٹ گیا میرا پیار چند الفاظوں میں جب اس نے کہا محبت تو ہے مگر تم سے نہیں
میں تو نادان تھا جو اس کو خود کا ہمسفر سمجھ بیٹھا وہ چلتی تو میرے ساتھ تھی لیکن کسی اور کی تلاش میں 😭😭
فاتحہ پڑھنے بھی مت آنا یہ حق بھی کھو چکے ہو تم
خدا نے صبر کرنے کی مجھے توفیق بخشی ہے
ارے جی بھر کے تڑپاو شکایت کون کرتا ہے
نظر اٹھا کہ ذرا دیکھ تو سہی اک بار
کہ تیرے درد نے کتنا بدل دیا مجھ کو
تجهے ترس کیوں نهیں آتا یوں میرے ساتھ بے رخی کرتے هوے
تیرا گلا خدا سے کیسے کروں تجهے مانگا بهی تو اسی سے هے
درد چھپا کے مسکرنا ھی کمال ھے
ھم اس کمال میں کمال رکھتے ہیں
کون خریدے گا تیرے رخسار سے تیری آنکھ کا پانی
وہ جو درد کا تاجر تھا_ محبت چھوڑ دی اس نے
روٹھ جانے کی ادا ہم کو بھی آتی ہے
کاش ہوتا کوئ ہم کو بھی منانے والا
انسان دوسروں کا دل دکھے تو پرواہ نہیں کرتا
جب اپنا دل دکھے تو بہت تکلیف ہوتی ہے اسے
میری روح ترستی ہے تیری خوشبو کو
تم کہیں اور جو مہکو تو _ درد ہوتا ہے
خدا نے صبر کرنے کی مجھے توفیق بخشی ہے
ارے جی بھر کے تڑپاو شکایت کون کرتا ہے
مدت ہوئی کہ خود سے لا پتہ ھوں میں
گم راستے میں ھوں یا کوئی راستہ ہوں میں