تجهے ترس کیوں نهیں آتا یوں میرے ساتھ بے رخی کرتے هوے
تیرا گلا خدا سے کیسے کروں تجهے مانگا بهی تو اسی سے هے
ہم تجھے یوں ڈھونڈتے ہیں
جس طرح لوگ سکوں ڈھونڈتے ہیں
بہت کچھ تجھ سے بڑھ کر بھی میسر ہے
نہ جانے پھر بھی کیوں تیری ضرورت کم نہیں ہوتی
یہ عشق کا روگ جاتا نہیں خدا کی قسم
گلے میں ڈال کے سارے تعویز دیکھے ہیں
وہ بڑے تجسس سے پوچھ بیٹھا میرے غم کی داستان
میں ہلکا سا مسکریاا ور کہا محبت کی تھی
دھمکی دی ہے میرے دل نے مجھے
اس کو یاد کرتے ہو یا میں دھڑکناچھوڑ دوں
حیات کیا ہے ، وفات کیا ہے ؟
تمہار ا آنا ، تمہارا جانا
تم کو اپنی مثال دیتا ہوں
عشق زندہ بھی چھوڑ دیتا ہے
🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻 تنہا تھی اور ہمیشہ سے تنہا ہے زندگی
ہے زندگی کا نام مگر کیا ہے زندگی 🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻
🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻 سن کے تیرا نام آنکھیں کھول دیتا تھا کوئی
آج تیرا نام لے کے کوئی غافل ہو گیا 🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻
ﺍﺭﮮ ﺍﻭ ﺩِﻝ_! ﺗُﺠﮭﮯ ﮐﺐ ﺗﮏ کوئی سمجھائے_!
ﺍﺗﻨﯽ ﻣُﺪﺕ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ، ﭘﺎﮔﻞ ﺑﮭﯽ ﺳُﺪﮬﺮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ_!
🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻 اس قحط دوست مین کوئی مجھ سے کیا ملے
خود اپنے اپ کو بھی میسر نہیں ہوں میں 🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻🌻
کیا روگ دے گئی ہے یہ نئے موسم کی بارش
مجھے یاد آرہے ہیں مجھے بھول جانے والے۔۔۔
ﺍﺭﮮ ﺍﻭ ﺩِﻝ_! ﺗُﺠﮭﮯ ﮐﺐ ﺗﮏ کوئی سمجھائے_!
ﺍﺗﻨﯽ ﻣُﺪﺕ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ، ﭘﺎﮔﻞ ﺑﮭﯽ ﺳُﺪﮬﺮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ_!
ڈھانپ رھی تھی وہ خود کو آنچل سے بار بار
بھلا رات چھپا سکتی ھے کبھی چاند کا حسن
اوروں کی نظر میں تم کچھ بھی تھے
پر میری نظر میں تم کوئی حور سے کم نہیں تھے