جن پتھروں کو عطا کی تھی ہم نے دھڑکنیں
ان کو زبان ملی تو ہمیں پر برس پڑے
semi khan
لب چومنا ضروری تو نہیں
سکون قلب ہاتھوں سے بھی ممکن ہے
semi khan
میری محبت عبادت جیسی
ہائے۔۔۔۔۔۔۔وہ عادی قضاوں کا
semi khan
مانگے جو کوئ مجھ سے تیرے نام کا صدقہ
میں خود کو پھینک دوں تیرے سر سے وار کر