سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی دنیا کی وہی رونق دل کی وہی تنہائی ہر دردِ محبت سے اُلجھا ھے غمِ ہستی کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تیری آئی دیکھے ھیں بہت ہم نے ہنگامے محبت کے آغاز بھی رُسوائی انجام بھی رُسوائی پھیلی ھے فضاؤں میں اسطرح تیری یادیں جِس سمت نظر اُٹھی آواز تیری آئی