ماہ رجب کی ستائیسویں شب کس قدر پرکیف رات ہے مطلع بالکل صاف ہے فضاؤں میں عجیب سی کیفیت طاری ہے۔ رات آہستہ آہستہ کیف و نشاط کی مستی میں مست ہوتی جارہی ہے۔ ستارے پوری آب و تاب کے ساتھ جھلملا رہے ہیں۔ پوری دنیا پر سکوت و خاموشی کا عالم طاری ہے۔ نصف شب گزرنے کو ہے کہ یکا یک آسمانی دنیا کا دروازہ کھلتا ہے۔ انوار و تجلیات کے جلوے سمیٹے حضرت جبرائیل علیہ السلام نورانی مخلوق کے جھرمٹ میں جنتی براق لئے آسمان کی بلندیوں سے اتر کر حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لاتے ہیں
۔ آج کی رات (شب معراج) میرے محبوب حضرت محمد صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے استقبال کے لئے تیار ہوجاؤ۔
(معارج النبوۃ)
چشم زدن میں عالم بالا کا نقشہ بدل گیا۔ حکم ربی ہوا: اے جبرائیل! اپنے ساتھ ستر ہزار فرشتے لے جاؤ۔ حکم الہٰی سن کر جبریل امین علیہ السلام سواری لینے جنت میں جاتے ہیں اور آپ نے ایسی سواری کا انتخاب کیا جو آج تک کسی شہنشاہ کو بھی میسر نہ ہوئی ہوگی۔ میسر ہونا تو دور کی بات ہے دیکھی تک نہ ہوگی۔ اس سواری کا نام براق ہے۔ تفسیر روح البیان میں ہے کہ نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے براق پر کوئی سوار نہیں ہوا
ماہ رجب کی ستائیسویں رات ہے اللہ تعالیٰ فرشتوں سے ارشاد فرماتا ہے: اے فرشتو! آج کی رات میری تسبیح بیان مت کرو میری حمدو تقدیس کرنا بند کردو آج کی رات میری اطاعت و بندگی چھوڑ دو اور آج کی رات جنت الفردوس کو لباس اور زیور سے آراستہ کرو۔ میری فرمانبرداری کا کلاہ اپنے سر پر باندھ لو۔ اے جبرائیل! میرا یہ پیغام میکائیل کو سنا دو کہ رزق کا پیمانہ ہاتھ سے علیحدہ کردے۔ اسرافیل سے کہہ دو کہ وہ صور کو کچھ عرصہ کے لئے موقوف کردے۔ عذرائیل سے کہہ دو کہ کچھ دیر کے لئے روحوں کو قبض کرنے سے ہاتھ اٹھالے۔ رضوان سے کہہ دو کہ وہ جنت الفردوس کی درجہ بندی کرے۔ مالک سے کہہ دو کہ دوزخ کو تالہ لگادے۔ خلد بریں کی روحوں سے کہہ دو کہ آراستہ و پیراستہ ہوجائیں اور جنت کے محلوں کی چھتوں پر صف بستہ کھڑی ہوجائیں۔ مشرق سے مغرب تک جس قدر قبریں ہیں ان سے عذاب ختم کردیا جائے۔
بی بی ابو ساعدؓ نے حضرت ابوہریرہؓ اور حضرت سلمان فارسی سے نقل کیا ہے کہ رسول ؐ کا ارشاد مبارک ہے کہ ماہ رجب میں ایک رات ایسی ہے کہ اگر اس دن کا کوئی روزہ رکھے اور رات کو عبادت کرے تو اُس کو سو برس روزے رکھنے والے اور سو سال کی راتوں میں عبادت کرنے والے کے برابر اجر ملے گا
کوئی تعلق پوچھے تو بتا دینا
دو جسموں میں ایک جان بستی ہے
رکی ہوئی تهی میری سانس میرے سینے میں
اسے گلے نہ لگاتا تو گهٹ کہ مر جاتا
مہنگائی جيسا عشق ہے میرا
کم بخت بڑھتا ہى جا رہا ہے
مجهے کسی سے غرض نہیں , مجهے کام ہے اپنے کام سے
تیرے ذکر سے ،تیری فکر سے ،تیری یاد سے ،تیرےنام سے
Allah hafiz damadam
share your life experience
شادی کے بعد کی زندگی کیسی ہے گرلز۔ شئیر پلزش
shikwa gila kisi se kia karna ...
آخری بار اپنی صفائی دیتا ہوں
میں وہ نہیں جو دکھائی دیتا ہوں
∗∗—–∗∗∗∗∗—–∗∗
Aina dikhaya to bura man gaye...
ap jese thy wesa hi bataya he humbne...
chaho to raz fash krdon un k...
jin ko yahan bhai bnaya he tum ne ....
آج جن جھیلوں کا بس کاغذ میں نقشہ رہ گیا
ایک مدت تک میں اُن آنکھوں سے بہتا رہ گیا
😢🙏😢
میں اُسے ناقابل ِ برداشت سمجھا تھا مگر
وہ مرے دل میں رہا اور اچھا خاصہ رہ گیا
😢🙏😭
وہ جو آدھے تھے تجھے مل کر مکمل ہو گئے
جو مکمل تھا وہ تیرے غم میں آدھا رہ گیا
😢🙏😭
dmdm k log ziyad anai chalte .. chlate chlate hi piche se ghayab hojate hain dosro k sath ya bhaionk sath apne .. hahahah
dmdm k selfish behis log .....
یہ جو اتنے پیار سے دیکھتا ہے تُو آج کل
مرے دوست تُو کہیں مجھ سے تھک تو نہیں گیا
waday waday log agaye onlin
مری آنکھ سے ترا غم چھلک تو نہیں گیا
تجھے ڈھونڈھ کر کہیں میں بھٹک تو نہیں گیا
تری بدعا کا اثر ہوا بھی تو فائدہ
مرے ماند پڑنے سے تُو چمک تو نہیں گیا
بڑا پُر فریب ہے شہد و شِیر کا ذائقہ
مگر ان لبوں سے ترا نمک تو نہیں گیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain